رسائی کے لنکس

پاک افغان وزرائے خارجہ کا رابطہ، جلال آباد قونصل خانہ دوبارہ کھولنے پر گفتگو


فائل فوٹو
فائل فوٹو

دونوں وزرائے خارجہ نے 'افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالیڈریٹی' کے فریم ورک کے تحت باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فریم ورک دونوں ملکوں کے مابین تمام معاملات پر بات چیت کرنے کے لیے ایک جامع ادارتی فریم ورک ہے۔

پاکستان کے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے افغانستان کے امن و استحکام کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کا امن و خوش حالی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

وزیرِ خارجہ نے اس عزم کا اظہار افغانستان کے وزیرِ خارجہ صلاح الدین ربانی کے ساتھ فون پر ہونے والی گفتگو کے دوران کیا جنہوں نے پیر کو شاہ محمود کو فون کرکے انہیں پاکستان کا وزیرِ خارجہ بننے پر مبارک باد دی۔

پاکستان کی وزارتِ خارجہ کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق پاکستان کے وزیرِ خارجہ نے اس موقع پر علاقائی امن و سلامتی کے حصول کے لیے دونوں ملکوں کے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ہمسائے ہونے کے ناتے دونوں ممالک کا امن و خوش حالی ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے۔

دونوں وزرائے خارجہ نے 'افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالیڈریٹی' کے فریم ورک کے تحت باہمی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ یہ فریم ورک دونوں ملکوں کے مابین تمام معاملات پر بات چیت کرنے کے لیے ایک جامع ادارتی فریم ورک ہے۔

پاک افغان وزرائے خارجہ نے اس سلسلے میں دونوں ملکوں کا آئندہ اجلاس بہت جلد اسلام آباد میں منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیا۔

واضح رہے کہ رواں سال مئی میں اسلام آباد اور کابل نے ’افغانستان پاکستان ایکشن پلان فار پیس اینڈ سالیڈیرٹی‘ کے فریم ورک کے تحت انسداد دہشت گردی، امن و مصالحت، پناہ گزینوں کی واپسی اور مشترکہ اقتصادی ترقی اور سرحد کی نگرانی سے متعلق معاملات کو حل کرنے کے لیے ایک لائحہ عمل وضع کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

اس ایکشن پلان کے تحت قائم ہونے والے ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس گزشتہ ماہ کابل میں اس وقت ہوا تھا جب پاکستان کی سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے ایک اعلیٰ سطح کے پاکستانی وفد کے ہمراہ کابل کا دورہ کیا تھا۔

اس کے ساتھ ساتھ پاکستانی اور افغان وزارئے خارجہ نے دونوں ملکوں کی علمائے اکرام کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد کرنے کی تجویز کو خوش آئند قرار دیا۔ تاہم بتایا گیا ہے کہ اس اجلاس کی حتمی تاریخ بعد میں طے کی جائے گی۔

پاک افغان وزارئے خارجہ نے افغانستان کے مشرقی شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصل خانے کو پاکستان کی طرف سے بند کرنے کے معاملے پر بھی تبادلۂ خیال کیا۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی نے اپنے افغان ہم منصب سے قونصل خانے کی سکیورٹی کو بحال کرنے کی درخواست بھی کی تاکہ قونصل خانے کے معمول کا نظام کار جلد از جلد شروع ہو سکے۔

پاکستانی وزارتِ خارجہ کے بیان کے مطابق افغان وزیر خارجہ صلاح الدین ربانی نے شاہ محمود قریشی کو آگاہ کیا کہ اس معاملے میں مثبت پیش رفت کی توقع ہے اور کابل میں تعینات پاکستانی سفیر سے اس حوالے سے ان کی ملاقات بھی ہو چکی ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان نے افغانستان کے شہر جلال آباد میں سکیورٹی خدشات اورننگر ہار صوبے کے گورنر حیات اللہ حیات کے قونصل خانے کے امور میں مداخلت کا الزام لگاتے ہوئے گزشتہ جمعے کو اپنا قونصل خانہ بند کرنے کا اعلان کیا تھا۔

پاکستان نے کہا تھا کہ مکمل سکیورٹی ملنے تک قونصل خانہ نہیں کھولا جائے گا۔

دوسری طرف ننگر ہار صوبے کے گورنر حیات اللہ حیات کے ترجمان پاکستانی قونصل خانے کے امور میں کسی طرح کی مداخلت کے الزام کو مسترد کر چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG