رسائی کے لنکس

پاک امریکہ تعلقات کا مستقبل


پاک امریکہ تعلقات کا مستقبل
پاک امریکہ تعلقات کا مستقبل

پاکستان میں حالیہ کچھ عرصے کے دوران پیدا ہونے والا سفارتی اور سیاسی تنازع صرف پاکستان ہی نہیں امریکہ میں بھی توجہ حاصل کر رہا ہے۔اس سے پیدا ہونے والی صورت حال پاک امریکہ تعلقات پر کیا اثرات مرتب کرسکتی ہے۔۔ یہ اور اس جیسےکچھ دوسرے سوالات ان دنوں واشنگٹن میں زیر بحث ہیں۔۔ اور یہاں تجزیہ کارخطے کے استحکام اور دونوں ممالک کے تعلقات پر بات کرتے ہوئے یہ سوال بھی اٹھارہے ہیں کہ آیا امریکہ کے لیئے پاکستان کے ساتھ وابستگی کی پالیسی اپنانا بہتر ہے یا پھر اسے ایسے اقدامات سے روکنا جنہیں واشنگٹن کی حمایت حاصل نہیں ۔

پاکستان کی سیاست میں ہلچل مچانے والا یہ تازہ تنازع امریکہ سے جڑا ہوا تو ہے مگر واشنگٹن میں اس کا اثر نہ ہونے کے برابرہے۔یوایس انسٹی ٹیوٹ آف پیس سے منسلک پاکستانی تجزیہ کار معید یوسف کہتے ہیں موجودہ تنازع دونوں ملکوں کے تعلقات کو کسی بھی طرح متاثر نہیں کر سکتا ۔

جنوبی ایشیائی امور کے تجزیہ کار ایشلی ٹیلس کہتے ہیں کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے واقعے کے بعد پاک امریکہ تعلقات میں جس تیزی سے کشیدگی پیدا ہوئی تھی ، اس میں بگاڑ بڑھنا رک گیا ہے اور دونوں اطراف اب کسی حد تک متفق ہیں کہ وہ باہمی معاملات طے کرنے کےذرائع ابلاغ کا سہارا نہیں لیں گے۔وہ اس نظریے کو مسترد کرتے ہیں کہ امریکہ کو پاکستان سے افہام و تفہیم کی پالیسی ترک کرنی چاہئے ۔

واشنگٹن میں ایک آزاد تحقیقی ادارے کارنیگی انڈاؤمنٹ فار پیس کےزیر اہتمام پاکستان اور امریکہ کے مابین تعلقات پر ایک مذاکرے میں فرانسیسی تجزیہ کار پروفیسر کرسٹوفر لافرلوت کا کہنا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات میں بہتری لانے میں اب امریکہ کو پہل کرنی ہوگی۔وہ کہتے ہیں کہ امریکہ امداد کی بجائے تجارت بڑھانے پر توجہ دے تو تعلقات بہتر ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہناہے کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات میں بہتری لانا اب امریکہ کے ہاتھ میں ہے اور وہ دو تین چیزوں سے ایسے اشارے دے سکتا ہے۔مثال کے طور پر ڈرون حملوں کی پالیسی پرنظر ثانی کرکے ، اور معاشی میدان میں امداد کے بجائے تجارتی پالیسی اپنا تے ہوئے پاکستان کو رعایتیں فراہم کرکے ۔ امریکہ کی جانب سے یہ ایک جرات مندانہ اقدام ہوگا۔

پاک امریکہ تعلقات کی موجودہ سمت پر نظر رکھنے کرسٹوفر جیسے ماہرین تسلیم کرتے ہیں کہ افغان جنگ کے خاتمے کی حتمی مدت قریب آنے کی وجہ سے امریکہ کے پاس اس کے سواکوئی دوسرا راستہ نہیں کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو ہر ممکن حد تک مفاہمت اور تعاون پر مبنی رکھے ۔

XS
SM
MD
LG