رسائی کے لنکس

امریکی نائب صدارتی امیدواروں کا مباحثہ، کرونا وائرس گفتگو کا محور


نائب صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کا انعقاد ریاست یوٹا کے شہر سالٹ لیک سٹی کی یونیورسٹی آف یوٹا میں کیا گیا۔
نائب صدارتی امیدواروں کے درمیان مباحثے کا انعقاد ریاست یوٹا کے شہر سالٹ لیک سٹی کی یونیورسٹی آف یوٹا میں کیا گیا۔

امریکہ کی دونوں بڑی سیاسی جماعتوں ری پبلکن اور ڈیموکریٹک پارٹی کے نائب صدارتی امیدواروں کے مباحثے دوران کرونا وائرس کا معاملہ ہی حاوی رہا۔

ریاست یوٹا کے شہر سالٹ لیک سٹی کی یونیورسٹی آف یوٹا میں بدھ کی شب ہونے والے اس مباحثے میں کرونا وائرس، معیشت، ماحول اور سپریم کورٹ کے لیے جج کی نامزدگی پر دونوں جماعتوں میں اختلاف سمیت کئی امور زیربحث آئے۔ مباحثے کے دوران ری پبلکن جماعت کے امیدوار مائیک پینس نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عالمی وبا کی روک تھام کی حکمتِ عملی کا دفاع کیا جب کہ ڈیموکریٹک امیدوار سینیٹر کاملا ہیرس نے اس کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومت کی ناکامی قرار دیا۔

مائیک پینس صدر ٹرمپ کی جانب سے تشکیل دی گئی کرونا وائرس ٹاسک فورس کے سربراہ بھی ہیں۔ انہوں نے مباحثے کے دوران اعتراف کیا کہ امریکی عوام کے لیے رواں برس چیلنجنگ ہے تاہم وہ عوام کو بتانا چاہتے ہیں امریکی عوام کی صحت صدر ٹرمپ کی پہلی ترجیح ہے۔

امریکہ میں کرونا وائرس سے اب تک دو لاکھ 10 ہزار سے زیادہ اموات اور 72 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

پینس نے وعدہ کیا کہ عالمی وبا کے علاج کے لیے تجویز کردہ ویکسین کی خوراک رواں برس کے اختتام تک دستیاب ہوں گی۔

مباحثے کے دوران کاملا ہیرس نے کرونا سے متعلق صدر ٹرمپ کی حکمتِ عملی پر تنقید کی لیکن مائیک پینس نے اس کا بھرپور دفاع کیا۔
مباحثے کے دوران کاملا ہیرس نے کرونا سے متعلق صدر ٹرمپ کی حکمتِ عملی پر تنقید کی لیکن مائیک پینس نے اس کا بھرپور دفاع کیا۔

اس موقع پر کاملا ہیرس نے کہا کہ اگر ری پبلکن صدر نے ماہرینِ صحت کی حمایت کے بغیر کسی ویکسین کے استعمال کرنے پر زور دیا تو وہ اس طرح کی کوئی ویکسین استعمال نہیں کریں گی۔

اس موقع پر مائیک پینس نے کاملا ہیرس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "سینیٹر میں آپ سے کہہ چکا ہوں کہ عوام کی جانوں پر سیاست کرنے سے باز رہیں۔"

دونوں امیدواروں کے درمیان نوے منٹ تک گرما گرم بحث جاری رہی تاہم اس بحث میں ادب آداب کو ملحوظِ خاطر رکھا گیا۔

اس سے قبل ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ڈیموکریٹک حریف جو بائیڈن کے درمیان 29 ستمبر کو ہونے والا پہلا صدارتی مباحثہ تلخی، ایک دوسرے کو نیچا دکھانے اور ذاتی حملوں سے بھرپور تھا۔

یاد رہے کہ امریکہ میں صدارتی انتخابات سے قبل صدر اور نائب صدر کے لیے نامزد امیدواروں کے درمیان مباحثے کئی دہائیوں پرانی روایت ہے جس کے دوران صدارتی امیدوار تین مرتبہ آمنے سامنے آتے ہیں اور نائب صدارتی امیدواروں کے درمیان ایک مباحثہ ہوتا ہے۔

بدھ کی شب ہونے والے نائب صدارتی امیدواروں کے مباحثے میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیکسز کے معاملے پر بھی گرما گرمی ہوئی۔

صدر ٹرمپ کے ٹیکس گوشوارے جاری کرنے سے انکار پر کاملا ہیرس نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ صدر کے ذمے کتنی رقم واجب الادا ہے۔

ان کے بقول، "ہم ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار جو بائیڈن کے بارے میں ایک بات جانتے ہیں کہ انہوں نے اپنے تمام گوشوارے عام کر دیے ہیں اور وہ ایماندار ہیں جب کہ ڈونلد ٹرمپ ہر چیز چھپا رہے ہیں۔"

مائیک پینس نے صدر ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بہت ساری ملازمتیں پیدا کی ہیں اور انہوں نے اپنے حصے سے زیادہ ٹیکس ادا کیا ہے۔

مباحثے کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں مباحثے کو مائیک پینس کی بڑی جیت قرار دیا۔ صدر نے ری پبلکن نائب صدارتی امیدوار کے کئی ویڈیو کلپس بھی شیئر کیے۔

XS
SM
MD
LG