رسائی کے لنکس

جنوبی کوریا: بلیاں گھروں میں آگ کیسے لگا رہی ہیں؟


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جنوبی کوریا میں گھروں میں بلیاں پالنے والے لوگوں کو مشورہ دیا جارہا ہے کہ وہ ان الیکٹرک آلات کے پلگ اس وقت بجلی کے بورڈ میں لگائیں جب وہ استعمال میں ہوں ورنہ ان کو پلگ سے دور ہی رکھیں۔

یہ ہدایات ایک ایسے وقت میں دی جارہی ہیں جب حالیہ دنوں میں یہ رپورٹس سامنے آئیں کہ گزشتہ تین برس میں گھروں میں 100 سے زائد بار آتش زدگی کے ایسے واقعات ہوئے جن میں الیکٹرک آلات کو بلیوں نے آن کیا تھا یا وہ ان کے قدموں سے آن ہو گئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق ملک کے دارالحکومت سول میں 107 بار گھروں میں آگ لگنے کا ذمہ دار بلیوں کو ٹھیرایا گیا۔ آگ لگنے کے ان واقعات میں کئی افراد زخمی بھی ہوئے البتہ کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

رپورٹس کے مطابق جنوری 2019 سے نومبر 2021 کے درمیان آگ لگنے کے ان واقعات سے لگ بھگ 14 کروڑ 10 لاکھ ون ( ایک لاکھ 18 ہزار ڈالرز) کا نقصان ہوا ہے۔

آتش زدگی کے ان واقعات کے حوالے سے سول میٹرو پولیٹن فائر اینڈ ڈزاسٹر مینیجمنٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ بلیوں کی وجہ سے کئی مقامات پر اس لیے آگ لگی کیوں انہوں نے بجلی سے چلنے والے آلات جیسے الیکٹرک اسٹوو یا گھروں کے درجۂ حرارت کو بڑھانے والے ہیٹر وغیرہ کے بٹن کو دبا دیا جس سے وہ آلات اس حد تک گرم ہو گئے کہ ان سے آگ لگ گئی۔

فائر ڈپارٹمنٹ کا یہ بھی کہنا ہے کہ آگ لگنے کے زیادہ تر واقعات اس وقت پیش آئے جب بلی پالنے والا فرد گھر میں موجود نہیں تھا۔

اسی رپورٹ میں لوگوں کو تجویز دی گئی ہے کہ جب وہ کوئی بھی الیکٹرک آلات استعمال نہ کر رہے ہوں تو اس کے پلگ بھی سوئچ سے نکال دیں تاکہ کسی ممکنہ حادثے سے محفوظ رہا جا سکے۔

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسی تمام اشیا بھی الیکٹرک اسٹوو یا اسی طرح کی دیگر آلات سے دور رکھیں جو آسانی سے آگ کی لپیٹ میں آتی ہیں جن میں کاغذ، گتے، تولیے وغیرہ شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پالتو جانوروں کے سبب آتش زدگی کے واقعات صرف جنوبی کوریا میں ہی پیش نہیں آتے بلکہ امریکہ کی نیشنل فائر پروٹیکشن ایسوسی ایشن کے مطابق امریکہ میں سالانہ ایک ہزار ایسے واقعات پیش آتے ہیں جن میں جانور اس آگ لگنے کی وجہ بنتے ہیں۔

سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں جانوروں کی وجہ سے کچن یا گھر کے کسی اور حصے میں آگ لگی ہے۔

XS
SM
MD
LG