رسائی کے لنکس

چوہدری نثار اور شریف خاندان کی راہیں الگ ہو رہی ہیں؟


چوہدری نثار خان، فائل فوٹو
چوہدری نثار خان، فائل فوٹو

پاکستان مسلم لیگ(ن) کے سرکردہ راہنما اور سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان اور شریف خاندان کی راہیں جدا ہو رہی ہیں اور انہوں نے حیثیت میں انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی نے ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دیے ہیں۔

راول پنڈی میں اڈیالہ روڈ پرکارنر میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیر راہنما چوہدری نثار نے 2018 کے عام انتخابات میں آزاد حیثیت میں انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی نے ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دے دیے ہیں لہٰذا انہوں نے مسلم لیگ (ن) کے ٹکٹ پر الیکشن نہ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے اپنے کارکنوں سے کہا کہ اب زیادہ محنت کی ضرورت ہے۔

چوہدری نثار سے منسوب بعض سخت جملے بھی مقامی میڈیا پر آئے جن میں سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کی صاحبزادی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا لیکن کچھ ہی دیر بعد چوہدری نثار کا ایک بیان سامنے آیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ میڈیا پر مجھ سے منسوب اکثر بیانات حقیقت پر مبنی نہیں۔ پچھلے ایک ہفتے سے علیل ہوں اور کسی سیاسی عمل میں حصہ نہیں لیا، لیکن آج اپنے آبائی دیہات اور علاقے کے لوگوں سے ایک مختصر ملاقات ضرور ہوئی مگر وہ ایک نجی ملاقات تھی جس میں میڈیا موجود نہیں تھا اور وہاں میں نے اکثر وہ باتیں نہیں کیں جو میڈیا پر آرہی ہیں۔

چوہدری نثار نے کہا کہ میڈیا سنی سنائی باتوں کو مجھ سے منسوب نہ کرے جب کہ میڈیا کے دوستوں کو یقین دلاتا ہوں کہ جیسے ہی صحت میں افاقہ ہوا تو میڈیا کے سامنے آؤں گا اور ساری صورت حال قوم کے سامنے رکھوں گا۔

چوہدری نثار اور سابق وزیراعظم نوازشریف کے درمیان اختلافات نئے نہیں ہیں اور حکومت کے دوران ہی اس حوالے سے دونوں کے ایک دوسرے کے مخالفانہ خيالات سامنے آتے رہے اور ڈان لیکس اسکینڈل کے بعد ان میں اضافہ ہوا۔

نوازشریف کا کہنا ہے کہ اگر چوہدری نثار کو مسلم لیگ(ن) کا ٹکٹ لینا ہے تو انہیں پارلیمانی پارٹی میں درخواست دینا ہوگی جس پر گزشتہ شام چوہدری نثار نے ایک بیان دیا تھا کہ نجانے کیوں مجھے ٹکٹ نہ دینے کا بہانہ بنانے کے لئے مضحکہ خیز ڈرامے کیے جا رہے ہیں۔ پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ نہ ان کے ٹکٹ کا امیدوار ہوں اور نہ ہی اس کا محتاج ۔ علالت سے صحت یابی کے بعد سارے امور پر کھل کر اظہارِ رائے کروں گا۔

چوہدری نثار نے کہا تھا کہ اس وقت جاتی امراء والوں کو کہتا ہوں کہ ڈراموں اور بچگانہ حرکتوں سے نہ اپنا مذاق اڑوائیں اور نہ میری تضحیک کریں۔ کیا کبھی یہ ہوا ہے کہ پارٹی کے سینیر ترین ارکان جو کئی دفعہ منتخب ہو چکے ہوں وہ بورڈ کے سامنے آکر ٹکٹ کے لئے انٹرویو دیں۔

تاہم موجودہ صورت حال میں جب چوہدری نثار نے ٹکٹ لینے سے ہی انکار کردیا ہے اب یہ واضح ہوگیا ہے کہ 34 سالہ رفاقت ختم ہو رہی ہے اور نواز نثار راہیں الگ ہونے کی جانب بڑھ رہی ہیں۔

XS
SM
MD
LG