رسائی کے لنکس

امریکی وزیرِ خارجہ پومپیو سعودی عرب پہنچ گئے


پومپیو ہفتے کو برسلز سے سیدھے ریاض پہنچے جہاں مملکت کے وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔
پومپیو ہفتے کو برسلز سے سیدھے ریاض پہنچے جہاں مملکت کے وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔

سعودی عرب مائیک پومپیو کے انتہائی عجلت میں طے کیے جانے والے دورۂ مشرقِ وسطیٰ کا پہلا مستقر ہے۔ خطے کے اس دورے کے دوران امریکی وزیرِ خارجہ اسرائیل اور اردن بھی جائیں گے۔

امریکہ کے نئے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو ہفتے کو سعودی عرب پہنچے ہیں جہاں وہ سعودی قیادت کے ساتھ ایران جوہری معاہدے کے مستقبل اور شام میں امریکہ کے کردار پر نظرِ ثانی سے متعلق بات چیت کریں گے۔

سعودی عرب مائیک پومپیو کے انتہائی عجلت میں طے کیے جانے والے دورۂ مشرقِ وسطیٰ کا پہلا مستقر ہے۔ خطے کے اس دورے کے دوران امریکی وزیرِ خارجہ اسرائیل اور اردن بھی جائیں گے۔

یہ تینوں ملک مشرقِ وسطیٰ میں امریکہ کے دیرینہ اتحادی ہیں اور امریکی وزارتِ خارجہ کے حکام کا کہنا ہے کہ مائیک پومپیو کے اس دورے کا مقصد اتحادی ملکوں کی قیادت کے ساتھ خطے کو درپیش مسائل پر تبادلۂ خیال کے علاوہ ان ملکوں کے ساتھ امریکہ کے قریبی تعلقات کا اعادہ کرنا بھی ہے۔

مائیک پومپیو نے محض دو روز قبل ہی امریکی وزیرِ خارجہ کی ذمہ داریاں سنبھالی ہیں۔ وزیرِ خارجہ بننے کے چند گھنٹے بعد ہی وہ برسلز روانہ ہوگئے تھے جہاں انہوں نے جمعے کو مغربی ملکوں کے دفاعی اتحاد 'نیٹو' کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔

پومپیو ہفتے کو برسلز سے سیدھے ریاض پہنچے جہاں مملکت کے وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے ہوائی اڈے پر ان کا استقبال کیا۔

امریکی وزیرِ خارجہ کی اتوار کو سعودی فرمانروا شاہ سلمان اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقاتیں متوقع ہیں۔

گزشتہ روز برسلز میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ایران کےساتھ 2015ء میں طے پانے والے جوہری معاہدے کا مستقبل مشرقِ وسطیٰ کے ان کے دورے کے دوران ہونے والی بات چیت کے ایجنڈے میں سرِ فہرست ہوگا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران جوہری معاہدے کے سخت مخالف ہیں اور بارہا اسے ختم کرکے ایران پر دوبارہ اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں۔

تاہم ایران کے ساتھ اس معاہدے پر امریکہ کے ساتھ دستخط کرنے والی دیگر پانچوں عالمی طاقتیں – روس، چین، فرانس، برطانیہ اور جرمنی – اس معاہدے کے نہ صرف حامی ہیں بلکہ امریکہ پر بھی مسلسل زور دے رہے ہیں کہ وہ معاہدے کی پاسداری کرے۔

جمعے کو 'نیٹو' وزرائے خارجہ کے اجلاس سے خطاب میں مائیک پومپیو نے واضح کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے تاحال اس معاہدے سے دستبردار ہونے کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ لیکن ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ موجودہ معاہدے میں بعض بنیادی تبدیلیاں کیے بغیر امریکہ کے اس معاہدے پر کاربند رہنے کا امکان نہیں۔

XS
SM
MD
LG