رسائی کے لنکس

امریکی شہر پورٹ لینڈ میں مظاہروں نے فسادات کی شکل اختیار کر لی


قانون نافذ کرنے والے اہل کار پورٹ لینڈ میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے پھینک رہے ہیں۔ 19 جولائی 2020
قانون نافذ کرنے والے اہل کار پورٹ لینڈ میں مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے پھینک رہے ہیں۔ 19 جولائی 2020

ہفتے کی رات کو مظاہرین نے پورٹ لینڈ پولیس ایسوسی ایشن کی عمارت کو آگ لگا دی، اس واقعے کے بعد مقامی پولیس نے ان مظاہروں کو فسادات قرار دے دیا۔ آگ پر فوری طور پر قابو پا لیا گیا۔

پورٹ لینڈ میں مظاہروں کا سلسلہ 25 مئی سے جاری ہے جب منی ایپلس میں پولیس کی تحویل میں ایک سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ کی موت واقع ہوئی تھی۔ اس واقعے کے بعد نسل پرستی کے خلاف نہ صرف امریکہ بھر میں، بلکہ دنیا کے مختلف شہروں میں مظاہرے ہوئے تھے۔

ہفتے کے روز مطاہرین نے وفاقی عدالت کی عمارت کے چاروں طرف لگی باڑھ کو اکھاڑ پھیکا۔ امریکی اٹارنی جنرل کے دفتر سے جاری ہونے والی ایک ٹوئٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ باڑ اس لیے لگائی گئی تھی تاکہ قانون نافذ کرنے والے اہل کاروں اور مظاہرین کے درمیان کشیدہ صورت حال سے بچا جا سکے۔

ایوان نمائندگان کی سپیکر نینسی پیلوسی اور پورٹ لینڈ سے ایوان کے رکن ارل بلو مینیور نے ایک بیان میں وفاقی حکام کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس پھینکنے اور انہیں گرفتار کرنے کے اقدامات پر تنقید کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ پچھلے ماہ واشنگٹن ڈی سی میں بھی وفاقی حکام نے پرامن احتجاج کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔ ایسی ویڈیوز سامنے آئی ہیں، جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ احتجاج کرنے والوں کو سادہ گاڑیوں میں اغوا کیا گیا ہے۔ یہ سارا کھیل ذاتی مقاصد کے حصول کے لیے رچایا جا رہا ہے۔ اس وقت پورٹ لینڈ صدر کے نشانے پر ہے اور آئندہ کوئی اور شہر بھی آ سکتا ہے۔

اوریگان کی امریکن سول لبرٹیز یونین نے جمعہ کو کہا تھا کہ پورٹ لینڈ میں مظاہرین کے خلاف وفاقی حکام کا اقدام سراسر غیر آئینی ہے۔

عبوری ایکزیکٹیو ڈائریکٹر جان کارسن نے کہا کہ پورٹ لینڈ میں جو کچھ ہوا اس پر ہر امریکی کو تشویش ہونی چاہیے۔ اگر اس طرح سادہ لباس میں کوئی شخص زبردستی کسی کو لے جائے تو ہم اسے اغوا کہتے ہیں۔

امریکی ہوم لینڈ سیکیورٹی قائم مقام نائب وزیر کین کوکینیلی نے این پی آر سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام پہلووں کو مدنظر رکھتے ہوئے فیڈرل ایجینٹس نے بغیر نمبروں والی گاڑیوں میں مظاہرین کو پوچھ گچھ کے لیے اٹھایا۔ اس کا مقصد وفاقی افسروں کو مشتعل ہجوم سے بچانا تھا اور ہنگامہ کرنے والوں کو محفوظ مقام پر لے جا کر پوچھ گچھ کرنا تھا۔

پورٹ لینڈ کے میئر ٹیڈ ویلر نے جمعہ کے روز کہا تھا کہ وہ چاہتے ہیں کہ صدر ٹرمپ وفاقی نیم فوجی اہل کاروں کو شہر سے ہٹا لیں۔ آپ ان کو اپنی عمارتوں میں رکھیں۔ اوریگان کی اٹارنی جنرل نے وفاقی عہدے داروں کی جانب سے لوگوں کو ناجائز طور پر حراست میں لینے کے خلاف مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

XS
SM
MD
LG