رسائی کے لنکس

عراق: جلاوطن ایرانیوں کے کیمپ پر راکٹ گرنے سے 23 ہلاک


فائل فوٹو
فائل فوٹو

جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اعلیٰ عراقی عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ "متاثرین کو ہر ممکن طبی اور ہنگامی امداد پہنچائی جا سکے۔"

عراق کے دارالحکومت بغداد میں راکٹ باری سے کم از کم 23 افراد کی ہلاکت کی اطلاعات ہیں۔

ایران سے جلاوطن ہو کر یہاں آنے والوں کے ایک کیمپ پر یہ راکٹ گرے لیکن تاحال یہ واضح نہیں کہ ان کا نشانہ یہی لوگ تھے یا نہیں۔

1980ء کی دہائی میں ایران عراق جنگ کے دوران یہ ایرانی صدر صدام حسین کے حامی تھے اور ایران سے جلا وطن ہو کر یہاں آ گئے تھے۔

ان کی تنظیم مجاہدین خلق آرگنائزیشن کے پیرس میں ترجمان شاہین گوبادی کے مطابق ایک خاتون سمیت ان کے 23 لوگ راکٹ حملے میں ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے۔

عراق میں مشترکہ آپریشنز کمانڈ کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ رسول کا کہنا ہے کہ یہ راکٹ بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے شمال مشرق میں تقریباً چھ کلومیٹر کے فاصلے پر باقریا کے علاقے میں گرے۔

حکام نے فائر کیے گئے راکٹوں کی تعداد 15 بتائی ہے لیکن تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا یہ کس کی طرف سے داغے گئے۔

امریکہ کے وزیرخارجہ جان کیری نے بھی ایک بیان میں کیمپ پر حملے میں ہلاکتوں اور زخمیوں کا بتایا ہے لیکن اس میں تعداد کا ذکر نہیں کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت اعلیٰ عراقی عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ "متاثرین کو ہر ممکن طبی اور ہنگامی امداد پہنچائی جا سکے۔"

ایرانی جلاوطن لوگوں کی اس تنظیم کو صدام حسین کی حمایت حاصل رہی ہے لیکن 2003ء میں امریکہ کی زیر قیادت اتحادی ممالک کی عراق میں مداخلت کے نتیجے میں صدام کے دور اقتدار ختم ہونے پر یہ لوگ بھی متاثر ہوئے۔

XS
SM
MD
LG