رسائی کے لنکس

تمام لوگوں کو حقوق ملیں تو یوکرین متحد رہ سکتا ہے: پیوٹن


دونیسک
دونیسک

روسی صدر نے کہا ہےکہ بین الاقوامی اور یوکرینی قانون کے تحت، یوکرین میں رہنے والے ہر شخص کو سارے حقوق میسر آنے چاہئیں اور اس بات کا امتیاز نہیں برتا جانا چاہیئے کہ وہ کونسی زبان بولتا ہے، یا اُن کا تعلق کس نسل و مذہب سے ہے

روسی صدر نے کہا ہے کہ اگر سارے لوگوں کو تمام حقوق حاصل ہوجائیں تو یوکرین دوبارہ متحد ہو سکتا ہے اور اُس کی معیشت کے فروغ کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

ماسکو میں جمعرات کو سرمایہ کاری سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے، صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہےکہ بین الاقوامی اور یوکرینی قانون کے تحت، یوکرین میں رہنے والے ہر شخص کو سارے حقوق میسر آنے چاہئیں اور اس بات کا امتیاز نہیں برتا جانا چاہیئے کہ وہ کونسی زبان بولتا ہے، یا اُن کا تعلق کس نسل و مذہب سے ہے۔

مسٹر پیوٹن کے بقول، ملک کی علاقائی یکجہتی کے تحفظ کا یہی واحد طریقہ ہے۔


دریں اثنا، رائٹرز نیوز ایجنسی نے جمعرات کے دِن نیٹو کے ایک ترجمان کے حوالے سے خبر دی ہے کہ سینکڑوں روسی فوجی، جن میں خصوصی فورسز بھی شامل ہیں، یوکرین میں موجود ہیں، جب کہ 20000 روسی فوجی اب بھی مشرقی یوکرین کی روس کے ساتھ ملنے والی سرحد پر تعینات ہیں۔

ماسکو نے اپنی فوجیں اور اسلحہ یوکرین بھیجنے کی تردید کی ہے، حالانکہ علیحدگی پسند رہنماؤں نے کہا ہے کہ اُنھیں روسی فوجیوں کی مدد حاصل تھی، جو اپنی تعطیلات کے دوران یوکرینی سرزمین پر یوکرینی فوج کے ساتھ مل کر لڑنے کے لیے موجود تھے۔

نیٹو نے گذشتہ ماہ یہ اطلاع دی ہے کہ مشرقی یوکرین کے اندر روس کی کئی ہزار لڑاکا فوج اور ہتھیار موجود تھے۔ تاہم، بعدازاں اس تعداد میں خاصی کمی آئی۔

یوکرین کی حکومت اور روس نواز علیحدگی پسندوں نے پانچ ستمبر کو جنگ بندی کے معاہدے پر دستخط کیے، لیکن وقفے وقفے سے لڑائی جاری رہی۔ گذشتہ ہفتے دونیسک شہر اور اِس کے قرب و جوار کے علاقوں میں بھاری توب خانے سے گولہ باری کی گئی۔

جمعرات کے دِن دونیسک کے مرکزی حصے میں شدید گولہ باری کی گئی۔

XS
SM
MD
LG