رسائی کے لنکس

سرتاج عزیز کے بیان کو غلط پیرائے میں پیش کیا گیا: ترجمان


pakistan foreign office
pakistan foreign office

قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دہشت گردی اور اس سے پیدا ہونے والے عدم استحکام کی وجوہات سب کو اچھی طرح معلوم ہیں۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز کے پیر کو سینیٹ میں دیے گئے اس بیان کو غلط پیرائے میں استعمال کیا گیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’آج ہمارا خطہ جس عدم استحکام کا شکار ہے اس میں بہت بڑا کردار امریکی پالیسیوں نے ادا کیا۔‘‘

سرتاج عزیز نے صدر اوباما کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں پاکستان کے متعلق دیے گئے بیان پر اپنی رائے پیش کر رہے تھے۔

صدر اوباما نے اپنی تقریر میں کہا تھا پاکستان اور افغانستان آنے والی کئی دہائیوں تک عدم استحکام کا شکار رہیں گے جس سے نئے دہشت گرد گروہوں کو وہاں پنپنے کا موقع ملک سکتا ہے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کئی دہائیوں تک عدم استحکام سے متعلق صدر اوباما کے خدشات درست نہیں ہیں۔

قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں دہشت گردی اور اس سے پیدا ہونے والے عدم استحکام کی وجوہات سب کو اچھی طرح معلوم ہیں۔

’’ان کا تعلق ان واقعات سے ہے جو پاکستان کے پڑوس میں گزشتہ چند دہائیوں کے دوران ہوئے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ خطے میں امن و استحکام کا مشترکہ مقصد حاصل کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ اس سلسلے میں انہوں نے افغانستان میں امن کے لیے قائم کیے گئے چار فریقی رابطہ گروپ میں امریکہ کے شرکت کا بھی حوالہ دیا۔

قاضی خلیل اللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اکتوبر میں واشنگٹن کا دورہ کیا جہاں صدر اوباما اور وزیر اعظم نواز شریف نے سکیورٹی کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی دوطرفہ تعلقات میں وسعت کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

دونوں رہنماؤں نے اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ پاکستان اور امریکہ کی مضبوط شراکت داری علاقائی اور عالمی امن کے لیے ناگزیر ہے۔ انہوں نے جنوبی ایشیا میں ابھرتے ہوئے خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم کا اظہار کیا۔

XS
SM
MD
LG