رسائی کے لنکس

’خشوگی کے قتل کے ملزمان ترکی کے حوالے نہیں کریں گے‘


سعودی عرب کا کہنا ہے کہ وہ صحافی جمال خشوگی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد کو کسی دوسرے ملک کے حوالے نہیں کرے گا۔

اتوار کو سعودی وزیر خارجہ نے دارلحکومت ریاض میں ایک پریس کانفرنس کی جس میں انھوں نے صحافی جمال خشوگی کے قتل میں ملوث مشتبہ افراد کو ترکی کے حوالے کرنے سے انکار کیا ہے۔

سعودی عرب کی جانب سے یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب استنبول کے چیف پراسیکیوٹر نے دو سابق سینیئر سعودی حکام کی گرفتاری کے لئے وارنٹ جاری کرنے کی تصدیق کی ہے۔

ترکی کے حکام نے گذشتہ ہفتے کہا تھا کہ پراسیکیوٹراس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ شاہی خاندان کے مشیر سعود القحطانی اور سابق سعودی انٹیلیجنس چیف احمد الاسیری استنبول میں سعودی قونصل خانے میں جمال خاشوگی کے قتل کے مبینہ منصوبہ ساز ہیں۔

عادل الجبیر سے جب گرفتاری کے لیے جاری ہونے والے وارنٹ کے حوالے سے پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ ’ہم اپنے شہریوں کو کسی کے حوالے نہیں کرتے‘۔

گزشتہ ماہ خشوگی کے قتل کے مبینہ طور پر ملوث ہونے کے شبے میں امریکہ کے محکمۃ خزانہ نے سعود القحطانی سمیت 17 سعودی افراد پر پابندیاں عائد کیں تھیں لیکن ان میں اسیری شامل نہیں تھے۔

سعودی عرب کے استغاثہ کا کہنا ہے کہ جمال خشوگی کو وطن واپسی لانے کا حکم اسیری نے دیا تھا اور اقحطانی پر سفری پابندیاں عائد تھیں۔

ان دونوں افراد کی حراست میں ہونے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے بارے سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے تصدیق یا تردید نہیں کی۔

XS
SM
MD
LG