رسائی کے لنکس

مودی پینس ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہٴ خیال


سنگاپور
سنگاپور

بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی نے سنگاپور میں امریکہ کے نائب صدر مائک پینس سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وہ مالیاتی تکنالوجی سے متعلق دنیا کے سب سے بڑے دو روزہ پروگرام Fintech فسٹیول میں شرکت کے لیے سنگاپور گئے ہوئے ہیں۔

وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے کہا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے گرمجوشی کے ساتھ ملاقات کی اور علاقائی اور عالمی امور کے سلسلے میں باہمی مفادات کی بنیاد پر عالمی اسٹریٹجک شراکت داری کے تمام پہلووں پر تبادلہ خیال کیا۔

بقول ان کے، مائک پینس نے اعتراف کیا کہ بھارت نے اقتصادی ترقی کی ہے۔ بھارت علاقائی اور بین الاقوامی تعلقات کے ضمن میں ایک اہم جُزو ہے۔

ملاقات کے دوران قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول اور ان کے امریکی ہم منصب جان بولٹن بھی موجود تھے۔

وزیر اعظم مودی نے امریکہ کو بھارت میں دفاعی ساز و سامان کی تیاری کے لیے مدعو کیا۔

انھوں نے دہشت گردی کے مسئلے پر بھی گفتگو کی۔ مودی نے کہا کہ عالمی دہشت گردانہ حملوں کے سلسلے میں اب تک جو شواہد ملے ہیں وہ انہی عناصر کی طرف اشارہ کرتے ہیں جو ممبئی حملوں میں ملوث تھے۔ یہ نہ صرف بھارت بلکہ امریکہ اور پوری عالمی برادری کے لیے باعث تشویش ہے۔

ایک سینئر تجزیہ کار قمر آغا نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے مابین مسلسل مذاکرات ہو رہے ہیں۔ اس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ دونوں کے باہمی رشتے مزید بڑھیں گے۔

امریکہ سے بھارت کے بہت پرانے رشتے ہیں۔ بھارت انڈو پیسفک میں بھی امریکہ کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔ بھارت چاہتا ہے کہ اسے امریکہ سے جدید ترین ٹکنالوجی ملے۔ اس کے علاوہ دونوں ملکوں میں بہت سے معاملات میں مماثلت بھی ہے۔ اس سے قبل دونوں میں ٹو بائی ٹو مذاکرات ہو چکے ہیں۔

دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کے روز کہا کہ وہ نریندر مودی کی دوستی پر ان کے ممنون ہیں اور جلد ہی ان سے بات چیت کریں گے۔ انھوں نے وائٹ ہاوس میں مسلسل دوسرے روز جشن دیوالی کا اہتمام کیا اور اس موقع پر کہا کہ مودی صرف ان کے نہیں بلکہ اب ان کی بیٹی اِوانکا کے بھی دوست ہیں۔

ٹرمپ نے دونوں ملکوں میں تجارتی معاہدے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کی دو بڑی جمہوریتوں کے درمیان شروع ہوا ہے۔ ہم بھارت کے ساتھ بہتر تجارتی معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس موقع پر امریکہ میں بھارت کے سفیر نوتیج سرنا سمیت دو درجن سے زائد بھارتی امریکی اہلکار موجود تھے۔

مودی اور ٹرمپ 30 نومبر اور یکم دسمبر کو ارجنٹینا میں منعقد ہونے والے گروپ 20 کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے، جہاں ان کی ملاقات اور بات چیت کا امکان ہے۔

  • 16x9 Image

    سہیل انجم

    سہیل انجم نئی دہلی کے ایک سینئر صحافی ہیں۔ وہ 1985 سے میڈیا میں ہیں۔ 2002 سے وائس آف امریکہ سے وابستہ ہیں۔ میڈیا، صحافت اور ادب کے موضوع پر ان کی تقریباً دو درجن کتابیں شائع ہو چکی ہیں۔ جن میں سے کئی کتابوں کو ایوارڈز ملے ہیں۔ جب کہ ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں بھارت کی کئی ریاستی حکومتوں کے علاوہ متعدد قومی و بین الاقوامی اداروں نے بھی انھیں ایوارڈز دیے ہیں۔ وہ بھارت کے صحافیوں کے سب سے بڑے ادارے پریس کلب آف انڈیا کے رکن ہیں۔  

XS
SM
MD
LG