رسائی کے لنکس

سندھ میں دہشت گردی کا منصوبہ ناکام، تین دہشت گرد ہلاک


عسکریت پسندوں سے برآمد ہونے والی خودکش جیکٹ، 10 نومبر 2017
عسکریت پسندوں سے برآمد ہونے والی خودکش جیکٹ، 10 نومبر 2017

رينجرز کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان دہشت گردوں کا تعلق ایک کالعدم گروپ سے تھا اور ان کا ہدف امام بارگاہ باب کربلا روہڑی تھا۔

محمد ثاقب

سندھ کے ضلع سکھر کے شہر روہڑی میں دہشت گردی کی کارروائی ناکام بنانے کا دعویٰ کرتے ہوئے رینجرز نے کہا ہے کہ انہوں نے ایک چھاپے کے دوران مقابلے میں تین مبینہ خودکش حملہ آور ہلاک کر دیے

رينجرز کا کہنا ہے کہ ہلاک ملزمان امام بارگاہ باب کربلا پر حملہ کرنا چاہتے تھے۔

سندھ رينجرز کے مطابق شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر روہڑی کی بڑی امام بارگاہ باب کربلا کی طرف جانے والے راستوں پر ناکے لگائے گئے تھے۔

ناکے پر تین مشکوک افراد کو رکنے اور تلاشی دینے کا کہا گیا۔ لیکن ان تینوں نے بھاگنے کی کوشش کی۔ مشکوک افراد کی گرفتاری کے لیے رينجرز اہل کاروں نے ان کا پیچھا کیا جس کے دوران فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔

اسی دوران دو مشکوک افراد نے خود کش جیکٹس سے دھماکہ کرنے کی کوشش کی لیکن رينجرز اہل کاروں کی بروقت فائرنگ کے نتیجے میں تینوں مشکوک افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ واقعے کے بعد خود کش جیکٹس کو بم ڈسپوزل اسکواڈ کی مدد سے ناکارہ بنا دیا گیا۔

رينجرز کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ان دہشت گردوں کا تعلق ایک کالعدم گروپ سے تھا اور ان کا ہدف امام بارگاہ باب کربلا روہڑی تھا۔

ترجمان سندھ رينجرز کے مطابق تینوں ہلاک دہشت گردوں کی شناخت کا عمل جاری ہے جس کے بعد دہشت گردوں کے باقی ماندہ نیٹ ورک کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

سندھ رينجرز کے ترجمان کے مطابق رينجرز کو انٹیلی جنس بنیاد پر ایسی اطلاعات ملی تھیں کہ کچھ دہشت گرد کراچی سمیت سندھ کے مختلف علاقوں میں چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر دہشتگردی کی کارروائی کر سکتے ہیں۔ جس کی وجہ سے قانون نافذ کرنے والے ادارے پہلے ہی الرٹ ہیں۔

واضح رہے کہ چہلم امام حسین و شہدائے کربلا کے موقع پر ملک بھر کی طرح سندھ میں سیکیورٹی کے خصوصي اقدامات کئے گئے ہیں۔ کراچی میں بھی شہدائے کربلا کے چہلم کا مرکزی جلوس اپنے روایتی راستوں پر گامزن ہے جس میں بڑی تعداد میں عزاداران شریک ہوئے۔ مرکزی جلوس امام بارگاہ حسیینہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔

مرکزی جلوس کی نگرانی کے لئے پولیس اور رينجرز کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جبکہ جلوس کی سی سی ٹی وی کیمروں اور ہیلی کاپٹرز کے ذریعے فضائی نگرانی بھی کی جارہی ہے۔ جبکہ کراچی، حیدر آباد، سکھر سمیت اہم شہریوں میں موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے چہلم کے موقع پر موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پہلے ہی پابندی عائد کر رکھی ہے۔

سال 2010 میں شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر کراچی میں ہونے والے دو بم دھماکوں میں 22 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ یہ بم دھماکے کراچی کے علاقے نرسری اور شہر کے بڑے جناح پوسٹ گریجویٹ ہسپتال کی پارکنگ میں ہوئے تھے۔

XS
SM
MD
LG