رسائی کے لنکس

بھارت کے ایک ہندو تہوار میں بھگڈر سے 19 ہلاک


ہندو زائرین ایک پل سے گٖذر رہے ہیں جہاں بھگڈر سے ایک درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ 15 اکتوبر 2016
ہندو زائرین ایک پل سے گٖذر رہے ہیں جہاں بھگڈر سے ایک درجن سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ 15 اکتوبر 2016

2013 میں ریاست مدھیہ پردیش میں بھگڈر مچنے سے 110 زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی تھی۔

بھارت کے شمالی علاقے کی پولیس نے کہا ہے کہ ہفتے کے روز ایک ہندو مندر کے باہر بھگڈر سے کم از کم 19 افراد ہلاک ہوگئے،

یہ سانحہ اس وقت پیش آیا جب بھارتی گروجئے گرودیو کے سینکڑوں پیروکار ریاست اتر پردیش میں واقع ہندوؤں کے ایک مقدس شہروارانسی ( بنارس ) میں جمع ہوئے۔ یہ شہر اپنے مندروں کی وجہ سے شہرت رکھتا ہے۔

پولیس کے ایک عہدے دار ایس کے بھگت نے میڈیا کو بتایا کہ منتظمین مذہبی اجتماع میں تقریباً تین ہزار پیروکاروں کی شرکت کی توقع کررہے تھے لیکن وہاں سات ہزار سے زیادہ لوگ پہنچ گئے۔

پولیس نے لوگوں کو ایک پل سے پیچھے دھکیلنا شروع کیا،جس پر بہت زیادہ ہجوم ہوگیا تھا۔ اس دوران یہ افواہ پھیل گئی کہ پل ٹوٹ گیا ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے اپنی حٖفاظت کے پیش نظر بھاگنا شروع کر دیا۔

ایک عینی شاہد نے بتایا کہ بہت زیادہ افراتفری کا عالم تھا۔ لوگ ایک دوسرے کو دھکے لگا رہے تھے۔ اس دھکم پیل میں بہت سے لوگ کچل کر ہلاک ہوگئے۔ ان میں میری ماں بھی شامل ہے۔

بہت سے لوگ شدید زخمی ہیں جنہیں مقامی اسپتال میں پہنچا دیا گیا ہے۔

بھارت میں مذہبی تہواروں میں زائرین کے کچلے جانے کے واقعات عام ہیں۔جولائی میں جنولی بھارت کے ایک تہوار میں 27 افراد دریائے گوداواری میں مذہبی رسوم کی ادائیگی کے دوران ہلاک ہوگئے تھے۔

اسی طرح 2013 میں ریاست مدھیہ پردیش میں بھگڈر مچنے سے 110 زیادہ لوگ ہلاک ہوگئے تھے جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی تھی۔

XS
SM
MD
LG