رسائی کے لنکس

راہ چلتی طالبہ کو کار سوار مسلح افراد نے اغوا کرلیا، لاہور ہائی کورٹ کا نوٹس


فائل فوٹو
فائل فوٹو

پنجاب کے شہر لاہور سے دسویں جماعت کی طالبہ کے مبینہ اغوا پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے نوٹس لے کر حکام کو لڑکی کی فوری بازیابی کی ہدایت کی ہے۔

لاہور پولیس کے مطابق لڑکی کے والدین کی مدعیت میں عابد نامی ملزم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

لڑکی کے اغوا کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہیں جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لڑکی اپنے بھائی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر جا رہی ہے جب ایک کار میں سوار افراد اس موٹر سائیکل کو روکتے ہیں۔ اس گاڑی میں سوار مسلح افراد لڑکی کو زبردستی بائیک سے اتارتے ہیں اور گاڑی میں بٹھا کر فرار ہو جاتے ہیں۔

اس دوران لڑکی کا بھائی مزاحمت کی کوشش کرتا ہے لیکن اغوا کار اس کو اسلحہ دکھاتے ہیں اور گاڑی روانہ کر دیتے ہیں جس پر وہ بھی موٹر سائیکل پر سوار ہو کر روانہ ہو جاتا ہے۔

لڑکی اپنے بھائی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر جا رہی تھی۔
لڑکی اپنے بھائی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر جا رہی تھی۔

پولیس کے مطابق 17 سالہ طالبہ ہفتے کی شام لاہور کے علاقے شاد باغ میں دسویں جماعت کا امتحان دے کر بھائی کے ساتھ گھر واپس جا رہی تھی کہ مسلح افراد نے اُنہیں زبردستی روکا اور گن پوائنٹ پر لڑکی کو زبردستی اپنے ہمراہ لے گئے۔

پولیس نے تصدیق کی کہ اس دوران مزاحمت پر مبینہ اغوا کار موٹر سائیکل سوار کو تشدد کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

مسلح افراد نے لڑکی کو موٹر سائیکل سے زبردستی اتارا اور اپنے ساتھ لے گئے۔
مسلح افراد نے لڑکی کو موٹر سائیکل سے زبردستی اتارا اور اپنے ساتھ لے گئے۔

لاہور پولیس کے سربراہ نے واقعے کا نوٹس لے کر ایس پی سٹی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے ملزمان کی فوری گرفتاری عمل میں لائیں گے۔

پولیس کے مطابق عابد نامی ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جب کہ ملزم کے والدین کو بھی مقدمے میں نامزد کر کے حراست میں لے لیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق وہ ملزمان تک پہنچ چکی ہے اور جلد ہی لڑکی کو بازیاب کر لیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق وہ ملزمان تک پہنچ چکی ہے اور جلد ہی لڑکی کو بازیاب کر لیا جائے گا۔

پولیس کے مطابق دورانِ تفتیش معلوم ہوا ہے کہ ملزم طالبہ کا سابقہ منگیتر تھا جو لڑکی کو اغوا کرنے کے بعد دیگر ملزمان کے ہمراہ قصور شہر کی جانب فرار ہوا ہے۔

پولیس کا دعویٰ ہے کہ طالبہ کے اغوا میں سہولت کار کا کردار ادا کرنے والے 13 افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

ڈی آئی جی انوسٹی گیشن لاہور کامران عادل نے دعویٰ کیا ہے کہ ملزمان تک پہنچ گئے ہیں اور جلد لڑکی کو بازیاب کرا لیا جائے۔

XS
SM
MD
LG