رسائی کے لنکس

امریکہ کو اندرونی دہشت گردی کا سامنا ہے: رپورٹ


امریکہ کو اندرونی دہشت گردی کا سامنا ہے: رپورٹ
امریکہ کو اندرونی دہشت گردی کا سامنا ہے: رپورٹ

ایک نئی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ امریکہ کولاحق دہشت گردی کے خطرات کی نوعیت نائن الیون کے بعد سے تبدیل ہوچکی ہے اور اب امریکہ کو داخلی دہشت گردی کا زیادہ سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

بائی پارٹیزن پالیسی سینٹر کی جانب سے جمعہ کو جاری کی گئی ایک مطالعاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گرد تنظیموں کی توجہ اب نائن الیون جیسے بڑی سطح کے حملوں کے بجائے نسبتاً کم شدت اور نوعیت کے حملوں پہ مرکوز ہے جو زیادہ سرعت اورکثرت سے کیے جا سکتے ہیں ۔

رپورٹ کے شریک مصنف بروس ہوف مین نے واشنگٹن میں رپورٹ کے اجراء کی تقریب کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ دہشت گردی کی نئی اور تازہ کاروائیوں میں سے کئی میں ایسے امریکی شہری ملوث پائے جارہے ہیں جو ملک سے باہر جا کر دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ منسلک ہو جاتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سال 2009 میں کم از کم 43 امریکی شہری اور رہائشی امریکہ اور دنیا کے دیگر ممالک میں دہشت گردی سے منسلک جرائم کے مرتکب پائے گئے ۔ گیارہ ستمبر کے حملوں کے بعد کسی بھی ایک سال میں دہشت گردی میں ملوث پائے جانے والے امریکیوں کی یہ سب سے بڑی تعداد ہے۔

رپورٹ کے مصنفین کے دعویٰ کے مطابق امریکی سیکیورٹی کے ادارے اندرونی دہشت گردی کے اس بڑھتے ہوئے خطرے کے بروقت ادراک اور اس سے نبٹنے کی حکمتِ عملی تیار کرنے میں ناکام رہے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹر نیٹ کی بدولت القائدہ اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کو اپنا دائرہ اثر بڑھانے کے مواقع میسر آئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ کے ذریعے دہشت گرد تنظیمیں امریکی شہریوں کو اپنے جال میں پھنسا کر افغانستان، پاکستان ، یمن، صومالیہ اور اسی طرح کے دیگر ممالک میں ٹریننگ کی غرض سے بلا لیتی ہیں اور ٹریننگ کےبعد امریکیوں کی اکثریت اپنے ہی ملک میں دہشت گردی کے حملے کرنے کیلیے واپس امریکہ لوٹ آتی ہے۔

XS
SM
MD
LG