رسائی کے لنکس

طورخم سرحد سے افغانستان کے لیے ٹرانزٹ گاڑیوں کی یکطرفہ بحالی


دونوں ملکوں کے درمیان مصروف ترین گزرگاہ طورخم سرحد 'باب پاکستان' کے مقام پر پھنس جانے والی 34 کارکو گاڑیاں افغانستان میں داخل ہو گئی ہیں۔ (فائل فوٹو)
دونوں ملکوں کے درمیان مصروف ترین گزرگاہ طورخم سرحد 'باب پاکستان' کے مقام پر پھنس جانے والی 34 کارکو گاڑیاں افغانستان میں داخل ہو گئی ہیں۔ (فائل فوٹو)

لگ بھگ تین ہفتوں کے تعطل کے بعد پاکستان کی طورخم سرحد سے افغانستان کے لیے ٹرانزٹ ٹریڈ کا سلسلہ جمعے کے روز سے دوبارہ بحال ہو گیا ہے۔

دونوں ملکوں کے درمیان مصروف ترین گزرگاہ طورخم سرحد 'باب پاکستان' کے مقام پر پھنس جانے والی 34 کارکو گاڑیاں افغانستان میں داخل ہو گئی ہیں۔

ٹرانزٹ کارگو کے افغانستان میں داخلے کے وقت قبائلی ضلع خیبر کے ڈپٹی کمشنر محمود اسلم وزیر بھی اُس موقع پر موجود تھے۔

ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ کارگو گاڑیوں کو پاکستانی ڈرائیورز افغانستان میں افغان ڈرائیورز کے حوالے کریں گے۔ پاکستانی ڈرائیوروں کو انسداد کرونا ایس او پی کے مطابق افغانستان روانہ کیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں 16 مارچ کو طورخم سرحد ہر قسم کی آمد و رفت کے لی بند کر دی گئی تھی۔

جمعرات کو پاکستان کے وزارتِ خارجہ کی ترجمان عائشہ فاروقی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ افغان حکومت کی درخواست پر ٹرانزٹ ٹریڈ کی بحالی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اُن کے بقول، طورخم اور چمن کی گزرگاہیں ہفتے میں تین دن سوموار، بدھ اور جمعے کو کھلی رہیں گی۔

دونوں ملکوں کے سرحدی اور سیکیورٹی حکام کے درمیان گزشتہ ہفتے ہونے والے ایک اجلاس کے دوران سرحد پر آمد و رفت کے طریقۂ کار پر اتفاق کیا گیا تھا۔

اس سے قبل پاکستان نے ملک میں پھنسنے افغان باشندوں کی واپسی کے لیے طورخم اور چمن گزرگاہ کو چھ اپریل سے نو اپریل تک کے لیے کھولا تھا۔ اس دوران ہزاروں کی تعداد میں افغان باشندے واپس اپنے ملک روانہ ہوئے تھے۔

پاکستان کی طرح افغانستان میں بھی ہزاروں کی تعداد پاکستانی باشندے پھنسے ہوئے ہیں جن میں اکثریت ڈرائیوروں اور طلبہ کی ہے۔

XS
SM
MD
LG