بچاؤ پرمامورامریکی عملہ ہفتے کو زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں سرگرداں رہا، جب کہ شدید طوفان اوربگولوں کےایک سلسلے کے باعث ملک کی متعدد مشرقی ریاستوں میں کم از کم 30افراد ہلاک ہوئے۔ کچھ علاقوں میں بڑے پیمانے پرتباہی آئی۔
حکام نے بتایا ہے کہ جمعے کے روز کینٹکی، اِنڈیانا، اوہائیو اور الاباما میں کم از کم 30افراد ہلاک ہوئے۔
طوفانی ہواؤں کے باعث، جنھیں اکثر بگولے کہا جاتا ہے، انڈیانا کے ہنری ویل قصبے کا ایک وسیع رقبہ تباہ ہوگیا۔ اُٹھتے بگولوں کے باعث گھروں کے پرخچے اُڑ گئے، موٹر گاڑیاں بُری طرح ٹکرا گئیں اور ایک اسکول بس عمارت سے ٹکرائی اور دھنس گئی۔
ہینری ویل میں زندہ بچ جانے والی ایک خاتون برینڈی برٹن نے بتایا کہ اُنھوں نے چند ہی لمحوں کے اندراندر ہرطرف بکھری ہوئی تباہی کے مناظردیکھے۔ ’میں نے ایک لمحے کو سوچا، کیا یہ ڈراؤنا خواب تو نہیں ہے‘۔
اَرنی ہال نے بتایا کہ ہم نے دور سے طوفانی بادلوں کو ادھر آتے دیکھا۔ ہم نےبگولوں کو پلک جھپکتے میں پھیلتے دیکھتا۔ پھر کیا تھا، ہر طرف ملبے کا ڈھیر۔ پھر ہم گھر کے اندر چلے گئے، محسوس ہو رہا تھا جیسے ہوا ہمیں اوپر کھینچ لے گی۔
ہینری ویل کےہی اپنے تباہ حال گھرکے اندر، سمنتھا سنیل نے بتایا کہ نیوز چینلوں پر بتایا گیا کہ ہمارے پاس محفوظ مقام کی طرف جانے کے لیے 11منٹ ہیں، اور ہوا یوں کہ، دو سیکنڈ کے اندر اندر ہم طوفان میں گھِرے ہوئے تھے۔ طوفان نے ہمارے گھر کی بنیادیں ہلا کر رکھ دیں۔
انڈیانا کے میریزویل قصبے کے حکام نے بتایا کہ اُن کا قصبہ مکمل طور پر تباہ ہو گیا ہے۔
کینٹکی کے لوزویل شہر کے قریب بہت زیادہ تباہی آئی جہاں طوفانی ہواؤں نے جمعے کی شام گئے علاقے کو اپنی زد میں لیا۔
اس سے پیشتر دِن ہی کے دوران، الاباما کی جنوبی ریاست بگولوں کا شکار بنی، جس سے کئی باسی زخمی ہوئے۔ ایک بگولے نے سخت سکیورٹی والے ایک قیدخانے کی چھت کو شدید نقصان پہنچایا، تاہم کوئی بھی قیدی فرار نہیں ہوا۔
جمعے کو وسطی ٹینیسی کو کئی ایک بگولوں نے اپنی لپیٹ میں لیا۔
قومی موسمیاتی ادارے کے مطابق، گذشتہ برس طوفانی بگولوں کے باعث کم از کم 545افراد ہلاک ہوئے تھے، جو کہ اب تک کا ہلاکت خیز سال شمار کیا جاتا ہے۔