رسائی کے لنکس

اسرائیل اور فلسطینی تنظیم 'اسلامک جہاد' کے درمیان جنگ بندی معاہدہ


اسرائیل کے حملوں کے رد عمل میں عسکریت پسندوں نے تل ابیب سمیت مختلف اسرائیلی شہروں کی جانب میزائل داغے تھے۔
اسرائیل کے حملوں کے رد عمل میں عسکریت پسندوں نے تل ابیب سمیت مختلف اسرائیلی شہروں کی جانب میزائل داغے تھے۔

فلسطین کی عسکریت پسند تنظیم 'اسلامک جہاد تنظیم' اور اسرائیل کے درمیان مصر کی ثالثی میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔ جب کہ اسرائیل کی تازہ کارروائی میں ایک ہی خاندان کے چھ افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔

یہ معاہدہ منگل کے روز فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملوں کے 48 گھنٹوں بعد کیا گیا ہے۔ جس میں تنظیم کے اہم کمانڈر اور ان کی اہلیہ ہلاک ہوگئے تھے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق مصر کے ایک عہدیدار نے تصدیق کی ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان تین روز سے جاری کشیدگی کے بعد جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا ہے۔

اس معاہدے سے قبل جمعرات کو اسرائیل نے غزہ پر میزائل حملے بھی کیے جس میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوگئے ہیں۔ متاثرین سے متعلق بتایا جاتا ہے کہ یہ سب عام شہری ہیں۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقع کی تحقیقات جاری ہیں اور یہ حملے غزہ سے ہونے والے فضائی حملوں کے ردعمل میں کیے گئے تھے۔

جمعرات کے روز ہونے والے اسرائیلی میزائل حملوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔ جو سب عام شہری تھے۔ (فائل فوٹو)
جمعرات کے روز ہونے والے اسرائیلی میزائل حملوں میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد ہلاک اور 12 زخمی ہوئے تھے۔ جو سب عام شہری تھے۔ (فائل فوٹو)

اسلامک جہاد تنظیم کے ترجمان مصاب البریم کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق اسرائیل عسکریت پسندوں اور غزہ کی سرحد پر ہفتہ وار ہونے والے فلسطینیوں کے مظاہروں کو نشانہ نہیں بنائے گا۔

اسرائیل کے وزیرِ خارجہ اسرائیل کاٹز نے ریڈیو آرمی کو بتایا کہ اگر جہادی تنظیم، اسرائیل پر حملے بند کرتی ہے تو اسرائیل بھی غزہ پر حملے نہیں کرے گا۔

خیال رہے کہ منگل کو اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں 'اسلامک جہاد' کے رہنما باہا ابو العطا کے گھر پر فضائی حملہ کر کے اُنہیں ہلاک کر دیا تھا۔

ان حملوں کے رد عمل میں فلسطین میں عسکریت پسندوں نے تل ابیب سمیت مختلف اسرائیلی شہروں کی جانب میزائل داغے تھے۔

اسلامک تنظیم اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپوں میں فلسطینی تنظیم ‘حماس’ نے حصّہ نہیں لیا تھا۔

قبلِ ازیں رواں ماہ 11 نومبر کو بھی اسرائیلی فوج اور فلسطینی مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں ایک فلسطینی ہلاک اور کئی زخمی ہو گئے تھے۔

یہ جھڑپیں اس وقت ہوئیں جب فلسطینی مغربی کنارے کے علاقے میں سابق صدر یاسر عرفات کی پندرہویں برسی کے موقع پر احتجاج کر رہے تھے۔

اسلامک تنظیم اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپوں میں فلسطینی تنظیم ‘حماس’ نے حصّہ نہیں لیا تھا۔ (فائل فوٹو)
اسلامک تنظیم اور اسرائیل کے درمیان ہونے والی حالیہ جھڑپوں میں فلسطینی تنظیم ‘حماس’ نے حصّہ نہیں لیا تھا۔ (فائل فوٹو)

خیال رہے کہ اسلامک جہاد کے رہنما ابو العطا کی ہلاکت کے بعد اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ باہا ابو العطا اسرائیل میں متعدد کارروائیوں کے ذمہ دار تھے اور وہ مزید حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔

اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو یہ دعویٰ کرتے رہے ہیں کہ ایران 'اسلامک جہاد' کی پشت پناہی کرتا ہے۔

XS
SM
MD
LG