رسائی کے لنکس

ٹرمپ کےخلاف پہلے فوجداری مقدمے کی سماعت 25 مارچ کو ہو گی


سابق صدر ٹرمپ نیویارک میں مین ہیٹن کی عدالت میں پیشی کے موقع پر۔ 15 فروری 2024
سابق صدر ٹرمپ نیویارک میں مین ہیٹن کی عدالت میں پیشی کے موقع پر۔ 15 فروری 2024

نیویارک کے ایک جج نے جمعرات کو سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف فوجداری مقدمے کی سماعت کی تاریخ مقرر کر دی ہے۔ جو کسی بھی سابق صدر کے خلاف ایسا پہلا واقعہ ہے۔

ٹرمپ نے اس مقدمے میں عائد کیے جانے والے الزامات کو مسترد کر دیا ہے جن میں کہا گیا ہے انہوں نے 2016 میں صدارتی انتخاب جیتنے سے قبل ایک پورن سٹار کو دی جانے والی رقم کی ادائیگی کو چھپانے کے لیے کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی کی تھی۔

جج خوان مرچن نے ٹرمپ کے اس اعتراض پر کہ مقدمے کی سماعت سے نومبر کے صدارتی انتخابات کے لیے ان کی انتخابی مہم متاثر ہو گی، کہا کہ جیوری کا انتخاب 25 مارچ سے شروع ہو گا۔

سماعت شروع ہونے پر ٹرمپ کو اپنی انتخابی مہم چلانے کی بجائے ہر روز عدالت میں حاضر ہونا پڑے گا۔ اس مقدمے کے بارے میں کچھ وکلا کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی چھ ہفتوں تک چل سکتی ہے۔

سابق صدر ٹرمپ جو اس وقت 77 سال کے ہیں، ریپبلیکن پارٹی کی صدارتی انتخابی مہم میں سب سے آگے ہیں اور امکان ہے کہ الیکشن کے دن ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کا دوبارہ مقابلہ کریں گے جن کی عمر 81 سال ہے۔

ٹرمپ 2020 کا انتخاب جو بائیڈن سے ہار گئے تھے جس کے بعد انہوں نے یہ الزام لگایا تھا کہ ان کی شکست کی وجہ ووٹنگ کے عمل کی بے ضابطگیاں تھیں۔

ٹرمپ کو جن چار مقدمات کا سامنا ہے ان میں 91 الزامات شامل ہیں۔ جن میں ایک الزام یہ بھی ہے کہ وہ اپنی صدارتی مدت ختم ہونے کے بعد غیر قانونی طور پر انتہائی خفیہ دستاویزات اپنے ساتھ فلوریڈا کی اپنی نجی رہائش گاہ لے گئے تھے۔

ٹرمپ اپنے خلاف تمام الزامات کی تردید کرتے ہیںِ۔

انہیں اپنے خلاف کسی بھی مقدمے میں قصوروار ثابت ہونے پر کئی برس قید کی سزا کا سامنا ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ ان مقدمات کے سلسلے میں یہ کہتے ہیں کہ ان کا مقصد انہیں دوبارہ صدر بننے سے روکنا ہے۔

جمعرات کو عدالت میں داخل ہوتے ہوئے انہوں نے نامہ نگاروں سے کہا کہ "وہ اپنے ساتھ اس حقیقت کے سوا کچھ نہیں لائے ہوں گے کہ میں صدراتی عہدے کے لیے انتخاب لڑ رہا ہوں اور اپنی مہم میں بہت اچھا جا رہا ہوں"۔

نیویارک کی عدالت میں چلنے والے اس مقدمے میں ٹرمپ پر 34 الزامات لگائے گئے ہیں کہ انہوں نے پورن سٹار سٹورمی ڈینیئل کو اس بارے میں اپنی زبان کھولنے سے روکنے کے لیے کہ اس نے ایک عشرہ قبل ایک رات ٹرمپ کے ساتھ گزاری تھی، ایک لاکھ 30 ہزار ڈالر تک کی ادائیگی کی تھی۔ اور اس رقم کو چھپانے کے لیے انہوں نے اپنے کاروباری ریکارڈ میں جعل سازی کی تھی۔

ٹرمپ اس الزام کو متعدد بار مسترد کر چکے ہیں۔

ٹرمپ یہ بھی کہتے ہیں کہ کاروباری ریکارڈ سے متعلق ریاستی قوانین کا اطلاق وفاقی انتخابات پر نہیں ہوتا۔

یہ یقینی نہیں ہے کہ ٹرمپ کے دیگر فوجداری مقدمات کی سماعتیں کب شروع ہوں گی۔ واشنگٹن میں تین ججوں کی فیڈرل اپیلیٹ کورٹ نے گزشتہ ہفتے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا کہ ٹرمپ کو ان الزامات کا سامنا کرنے سے استثنی ٰ حاصل نہیں ہے۔

اس مقدمے میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ نے اپنی صدرات ختم ہونے سے قبل غیر قانونی طور پر 2020 کے صدارتی انتخابات کو نقصان پہنچانے کی سازش کی تھی۔

ٹرمپ نے اس فیصلے کے خلاف امریکی سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔ لیکن ملک کی اعلیٰ ترین عدالت نے ابھی تک یہ نہیں کہا ہے کہ آیا وہ اس کیس میں دلائل سنے گی یا نچلی عدالت کے فیصلے کو برقرار رکھنے اور مقدمے کو آگے بڑھنے دے گی۔

(کین بریٹمیئر، وی او اے نیوز)

فورم

XS
SM
MD
LG