رسائی کے لنکس

امریکہ میں کرونا وائرس سے ریکارڈ یومیہ ہلاکتیں، نئے ریلیف پیکج پر آج دستخط ہوں گے


(فائل فوٹو)
(فائل فوٹو)

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے چھوٹے کاروباروں اور اسپتالوں کی معاونت کے لیے 484 ارب ڈالر کے امدادی پیکج پر جمعے کو دستخط کریں گے۔ وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دستخط ایوانِ صدر کے 'اوول آفس' میں کیے جائیں گے۔

گزشتہ دو ماہ کے دوران یہ امریکی صدر کی جانب سے چوتھا امدادی پیکج ہے۔ یہ پیکج لاکھوں امریکیوں کو ریلیف اور چھوٹے کاروباری حضرات کی مدد کے لیے دیا جا رہا ہے۔

کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے امریکہ کی بیشتر ریاستوں میں لاک ڈاؤن ہے جس سے کاروبارِ زندگی شدید متاثر ہے اور لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں۔

کرونا وائرس کی وبا پھیلنے کے بعد سے اب تک دو کروڑ 60 لاکھ سے زائد امریکیوں نے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں جمع کرائی ہیں۔ صرف گزشتہ ہفتے میں ہی 44 لاکھ سے زائد درخواستیں جمع کرائی گئی ہیں۔

لہٰذا امریکی صدر نے چھوٹے کاروباروں اور اسپتالوں کی مدد کے لیے 484 ارب ڈالر کے ایک اور پیکج کا اعلان کیا ہے جو ایوانِ نمائندگان سے بھی کثرت رائے سے منظور ہو چکا ہے۔

امریکہ میں سیاہ فام آبادی کرونا وائرس کا بڑا ہدف
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:22 0:00

صدر ٹرمپ نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں ںائب امریکی صدر مائیک پینس کے ہمراہ صحافیوں کو کرونا وائرس سے متعلق بریفنگ بھی دی اور انہیں حکومتی اقدامات سے آگاہ کیا۔

امریکی صدر نے کہا کہ ہم ویکسین بنانے کے بہت قریب ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ہم اس کی ٹیسٹنگ جلد نہیں کر پائیں گے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اگر ویکسین پر ابتدائی تحقیق جلد مکمل ہو جاتی ہے تو اس کے کلینیکل ٹرائل میں ایک سال سے 18 ماہ کا عرصہ درکار ہو گا۔

بریفنگ کے دوران قائم مقام معاون وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ولیم برائن نے کہا کہ کرونا وائرس پر کیے جانے والے تجربات سے معلوم ہوا ہے کہ سورج کی روشنی میں یہ وائرس جلد مر جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ آپ اس وائرس کو سورج کی روشنی یا الٹرا وائلٹ شعاعوں سے گزاریں تو وائرس کی آدھی زندگی ختم ہو جاتی ہے۔

صدر ٹرمپ نے اس تحقیق کے جواب میں تجویز دی کہ ہمیں اس پہلو پر بھی تحقیق کرنے کی ضرورت ہے کہ کیا الٹرا وائلٹ شعاعوں اور جراثیم کش ادویات کو انسانی جسم میں داخل کر کے کرونا وائرس کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے؟

صدر ٹرمپ کے اس بیان پر مقامی کیبل ٹی وی چینلز نے فوری طور پر تنبیہی پیغامات بھی نشر کیے کہ لوگ جراثیم کش ادویات اور بلیچ جیسے کیمیائی مادوں کو جسم میں داخل کرنے سے گریز کریں۔

امریکی صدر اس سے قبل بھی اربوں ڈالر کے معاشی پیکج کا اعلان کر چکے ہیں۔
امریکی صدر اس سے قبل بھی اربوں ڈالر کے معاشی پیکج کا اعلان کر چکے ہیں۔

دوسری جانب امریکہ میں وبائی امراض کے ماہر ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے جمعرات کو 'ٹائم میگزین' کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ کو کرونا وائرس کی ٹیسٹنگ کے لیے درکار سامان کی کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میں پر امید نہیں ہوں کہ ہمیں جن چیزوں کی ضرورت ہے، وہ تمام ہمارے پاس موجود ہیں۔ لیکن ہم بہتر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ سے جب ڈاکٹر فاؤچی کے اس بیان پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ اگر ماہر وبائیات نے واقعتاً یہ کہا ہے تو میں ان کی اس بات سے اتفاق نہیں کرتا۔

خیال رہے کہ امریکہ میں کرونا وائرس سے تیزی سے ہلاکتیں ہو رہی ہیں اور روزانہ سیکڑوں نئے مریض سامنے آ رہے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران امریکہ میں 3000 کے لگ بھگ ریکارڈ یومیہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

امریکہ میں 'کووڈ 19' کے مرض سے جان کی بازی ہارنے والوں کی مجموعی تعداد 50 ہزار کے قریب ہے جب کہ ملک بھر میں آٹھ لاکھ 67 ہزار سے زائد افراد اس مرض میں مبتلا ہیں۔

XS
SM
MD
LG