رسائی کے لنکس

استنبول: رفرنڈم کا نتیجہ کچھ بھی نکل سکتا ہے


عام جائزہ رپورٹوں سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ اونٹ کسی بھی کروٹ بیٹھ سکتا ہے۔ دونوں فریق انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ ’’ہاں‘‘ کے حق میں ووٹروں کی دلیل ہے کہ صدر کے اختیارات کو وسیع کرنے سے جمہوریت کو تقویت ملے گی، جس سے استحکام یقینی بنایا جا سکتا ہے

ترکی میں اتوار کو آئینی ریفرنڈم ہونے والا ہے جس میں ووٹر اس پر رائے دیں گے آیا اُن کی ریاست کے موجودہ پارلیمانی نظام کو بدل کر ایک طاقتور صدارتی نظام لانے کی منظوری دی جائے۔

اِس معاملے پر قوم کی سوچ بٹی ہوئی ہے۔ ناقدین الزام لگاتے ہیں کہ صدر رجب طیب اردوان آمریت قائم کرنا چاہتے ہیں، جب کہ اُن کے حامی دعویٰ کرتے ہیں کہ اِس طرح کی تبدیلی سے عوام کی امنگوں کا تحفظ ہو سکے گا۔

ترکی کے سب سے بڑے شہر، استنبول میں کُل ووٹروں کا پانچواں حصہ رہتا ہے، اور وہ کسے ووٹ دیتے ہیں، اتوار کے فیصلہ کُن ریفرنڈم کا اُسی پر دارومدار ہو سکتا ہے۔

عام جائزہ رپورٹوں سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ اونٹ کسی بھی کروٹ بیٹھ سکتا ہے۔ دونوں فریق انتخابی مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔ ’’ہاں‘‘ کے حق میں ووٹروں کی دلیل ہے کہ صدر کے اختیارات کو وسیع کرنے سے جمہوریت کو تقویت ملے گی، جس سے استحکام یقینی بنایا جا سکتا ہے۔

استنبول کے وسطی بیسیتاس کے ضلعے میں، جو شہر میں وزیر اعظم کے دفتر کے قریب کا علاقہ ہے، ’’ہاں‘‘ اور ’’نا‘‘ کی مہم چلانے والوں کا ایک دوسرے سے براہ راست سابقہ ہے، جہاں تمام کرخت آوازوں کی گونج ایک ساتھ سنائی دیتی ہے، جن کی تان مسابقت کی نوعیت کے نغموں کی دھنوں پر ٹوٹتی ہے۔

XS
SM
MD
LG