رسائی کے لنکس

یکم جنوری کو سب سے زیادہ بچوں کی پیدائش کے ممالک میں پاکستان بھی شامل


فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف نے کہا ہے کہ اس کے تخمینے کے مطابق یکم جنوری 2021 کو 371500 بچوں کی پیدائش متوقع تھی جن میں سے نصف سے زیادہ دس ملکوں میں پیدا ہونے تھے، جن میں پاکستان بھی شامل ہے۔

یونیسیف کا اندازہ ہے کہ نئے سال کے دوران دنیا بھر میں 14 کروڑ کے لگ بھگ بچے پیدا ہوں گے۔ اور وہ اس لحاظ سے خوش قسمت ہوں گے کہ وہ اوسطاً 84 سال زندہ رہیں گے اور انہیں بہتر مواقع میسر ہوں گے۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ بیماریوں پر کنٹرول، بہتر خوراک اور صحت کے بارے میں شعور و آگہی میں اضافے سے آنے والے عشروں میں انسان کی اوسط عمر میں اضافہ ہو گا۔

اقوام متحدہ کے تخمینوں کے مطابق 2019 میں عالمی اوسطً عمر ساڑھے 72 سال کے لگ بھگ تھی۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں نئے سال کا پہلا بچہ بحرہ الکاہل کے ایک جزیرے فجی میں پیدا ہونا تھا جب کہ یکم جنوری کے آخری بچے کی پیدائش امریکہ میں متوقع تھی۔

یکم جنوری کو پیدا ہونے والے لگ بھگ 371500 بچوں میں سے آدھے سے زیادہ جن دس ملکوں میں پیدا ہونے تھے، ان کے نام بالترتیب یہ ہیں، بھارت تقریباً 60 ہزار بچے، چین ساڑھے 35 ہزار، نائیجیریا ساڑھے 21 ہزار، پاکستان 14 ہزار سے زیادہ، انڈونیشیا 12 ہزار تین سے زیادہ، ایتھوپیا 12 ہزار، امریکہ 10 ہزار سے زیادہ، مصر ساڑھے نو ہزار، بنگلہ دیش نو ہزار کے لگ بھگ اور جمہوریہ کانگو ساڑھے آٹھ ہزار۔

فائل فوٹو
فائل فوٹو

یونیسیف کی ڈائریکٹر جنرل ہینریٹا فور نے کہا ہے کہ یکم جنوری کو پیدا ہونے والے بچے ایک سال پہلے کے مقابلے میں ایک مختلف ماحول میں آنکھ کھول رہے ہیں۔ وہ اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ انہیں بہت سے نئے مواقع میسر ہوں گے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ جو بچے آج پیدا ہو رہے ہیں ، ان کے لیے بہتر دنیا تشکیل دینا ہماری ذمہ داری ہے۔ کیونکہ انہیں وراثت میں وہی کچھ ملے گا جو ہم آج ان کے لیے کر رہے ہیں۔

اس سال یونیسیف اپنی 75ویں سالگرہ منا رہا ہے۔ یہ ادارہ گزشتہ 75 سال سے بچوں کی صحت، تعلیم اور ان کے حق کے لیے کام کر رہا ہے۔

یونیسیف نے اپنے ایک پیغام میں کہا ہے کہ ایک ایسے وقت میں جب کہ کرونا وائرس کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے ، بچوں اور ان کے خاندانوں کو اس مہلک وبا سے محفوظ رکھنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

یونیسیف نے کہا ہے کہ وہ دنیا بھر میں بچوں کو عالمی وبا کے پھیلاؤ سے بچانے، انہیں صحت مند رہنے کے وسائل مہیا کرنے، ان کے لیے پینے کے پانی کی فراہمی اور لڑکیوں اور لڑکوں کی تعلیم تک رسائی کو ممکن بنانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا۔

XS
SM
MD
LG