رسائی کے لنکس

پاکستانی فلمیں جو رواں برس سنیما کی زینت بن سکتی ہیں


فائل فوٹو
فائل فوٹو

کرونا کی وجہ سے دنیا بھر میں سنیما انڈسٹری بحران کا شکار ہے لیکن پاکستان میں فلم ساز سنیما کی رونقیں جلد بحال ہونے کے لیے پُر امید ہیں۔ شاید اسی وجہ سے سنیما بند ہونے کے باوجود انہوں نے فلمیں بنانا بند نہیں کیں۔

کچھ فلمیں تیاری کے مراحل میں ہیں جب کہ کچھ ریلیز کے لیے بالکل تیار ہیں۔ شائقین کو اب بس عید الفطر کا انتظار ہے جس کے بعد سنیما کی رونقیں بحال ہونے کا امکان ہے۔

آئیے دیکھتے ہیں کہ سال 2021 میں کون سی فلمیں سنیما گھروں کی زینت بن سکتی ہیں اور شائقین کی توجہ حاصل کرنے میں کام یاب ہوتی ہیں۔

’قائدِ اعظم زندہ باد‘

ہدایت کار نبیل قریشی اور فلم ساز فضا علی میرزا کی فلم 'قائدِ اعظم زندہ باد' گزشتہ برس بھی ریلیز کے لیے تیار تھی اور اس سال بھی ریلیز ہونے والی فلموں میں سب سے آگے ہے۔

فلم میں مرکزی کردار اداکار فہد مصطفیٰ ادا کر رہے ہیں جب کہ اداکارہ ماہرہ خان ان کی ہیروئن ہوں گی۔

'قائدِ اعظم زندہ باد' کی کہانی ایک ایسے کرپٹ پولیس افسر کے گرد گھومتی ہے جو پاکستان کے بانی سے زیادہ کرنسی نوٹوں پر موجود ان کی تصویر سے محبت کرتا ہے۔

فلم میں دکھایا گیا ہے کہ کیسے کرپٹ پولیس افسر راہِ راست پر آنے کے بعد اپنے ملک کے دشمنوں سے مقابلہ کرتا ہے۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘

سپر اسٹار فواد خان کے چاہنے والے انہیں سنیما اسکرین پر دیکھنے کے لیے بے تاب ہیں۔

اداکار فواد خان، ہدایت کار، بلال لاشاری اور عمارہ حکمت کی پروڈکشن میں بننے والی فلم 'دی لیجنڈ آف مولا جٹ' سے سنیما میں کم بیک کریں گے۔

اس فلم کی کہانی پنجابی سنیما کے سب سے کامیاب کردار 'مولا جٹ' کے گرد گھومتی ہے جو اپنے گاؤں میں ہونے والی ناانصافی کے خلاف کھڑا ہوتا ہے اور برے لوگوں کا مقابلہ بھی کرتا ہے۔

فلم میں فواد خان کے ساتھ ساتھ حمزہ علی عباسی، حمیمہ ملک، ماہرہ خان اور گوہر رشید بھی ایکشن میں نظر آئیں گے۔

’دی لیجنڈ آف مولا جٹ‘ پنجابی زبان کے ساتھ ساتھ دیگر زبانوں میں بھی پیش کی جائے گا۔

’لندن نہیں جاؤں گا‘

کرونا وائرس کی آمد سے قبل ہمایوں سعید کی فلم 'لندن نہیں جاؤں گا' کی شوٹنگ زور و شور سے جاری تھی۔

فلم کی پاکستان میں شوٹنگ تو تقریباً مکمل ہوچکی ہے لیکن لندن میں ہونے والی شوٹنگ حالات معمول پر آنے تک رکی ہوئی ہے جس کی وجہ سے 'پنجاب نہیں جاؤں گی' کا سیکوئل تعطل کا شکار ہے۔

'لندن نہیں جاؤں گا' میں ہمایوں سعید کے ساتھ ساتھ مہوش حیات، کبریٰ خان اور واسع چوہدری شامل ہیں۔

دوسری جانب فلم 'پنجاب نہیں جاؤں گی' کے مصنف خلیل الرحمان قمر اور ہدایت کار ندیم بیگ کی جوڑی اس فلم کے لیے ایک مرتبہ پھر اکٹھا ہوئی ہے۔

ضرار

فلم ساز و اداکار شان شاہد کا شمار پاکستان کے معروف ترین اداکاروں میں ہوتا ہے اور یہ اب فلم 'ضرار' کے ذریعے ایک بار پھر ایکشن فلموں کی دنیا میں واپس آ رہے ہیں۔

فلم 'ضرار' میں اداکار شان شاہد ایک پاکستانی جاسوس کا کردار ادا کر رہے ہیں جو اپنے ملک کی خاطر کسی بھی حد تک جانے کے لیے تیار رہتا ہے۔

فلم کی زیادہ تر عکس بندی لندن کے پائن اسٹوڈیوز میں ہوئی ہے اور اس میں لیجنڈ اداکار ندیم کے ساتھ ساتھ کرن ملک، نیر اعجاز اور شفقت چیمہ بھی شامل ہیں۔

ٹچ بٹن

اے آر وائی فلمز کی پیش کش 'ٹچ بٹن' میں نہ صرف ترک اداکاروں نے کام کیا ہے بلکہ فلم بنانے والے تکنیکی عملے میں سے کئی افراد کا تعلق ترکی سے ہے۔

ٹچ بٹن کی ہدایت کاری قاسم علی مرید نے دی ہے جب کہ فلم میں فیروز خان، فرحان سعید، سونیا حسین اور ایمان علی جلوہ گر ہوں گے۔

دوسری جانب اسی فلم کے ذریعے اداکارہ عروہ حسین نے پروڈکشن کی دنیا میں قدم رکھا ہے۔

دم مستم

پاکستانی فلم 'دم مستم' کی ہدایت کاری احتشام الدین نے دی ہے جب کہ فلم کا اسکرپٹ امر خان نے تحریر کیا ہے۔

فلم کے پروڈیوسر اداکار عدنان صدیقی اور اختر حسنین ہیں جب کہ اس میں عمران اشرف اور اداکارہ امر خان مرکزی کردار ادا کرتے ہوئے نظر آئیں گے۔

'دم مستم' اداکار عمران اشرف اور امر خان کی ڈیبیو فلم ہو گی جب کہ کاسٹ میں سلیم معراج، مومن ثاقب، عدنان شاہ ٹیپو اور سہیل احمد شامل ہیں۔

فلم کی کہانی ایک ایسے نوجوان کے گرد گھومتی ہے جسے گلوکاری کا شوق ہوتا ہے۔

گھبرانا نہیں ہے

اداکارہ صبا قمر کی فلموں میں واپسی فلم 'گھبرانا نہیں ہے' سے ہو گی جس میں ان کے ساتھ معروف اداکار زاہد احمد اور سید جبران بھی اداکاری کے جوہر دکھائیں گے۔

اداکار زاہد احمد اور سید جبران فلم 'گھبرانا نہیں ہے' کے ذریعے بڑی اسکرین پر پہلی بار نظر آئیں گے۔

فلم کی ہدایت کاری ثاقب خان نے دی ہے جب کہ اس کے لکھاری محسن علی ہیں۔

فلم کے پروڈیوسر جمیل بیگ ہیں جو 'جے بی فلمز' کے بینر تلے فلم نگری میں قدم رکھیں گے جب کہ اداکار یاسر نواز کے ساتھ سپر ہٹ فلمیں پروڈیوس کرنے والے حسن ضیا اس فلم کے مرکزی پروڈیوسر ہیں۔

عشرت میڈ ان چائنا

اداکار محب مرزا نے آگ ٹی وی کے کامیڈی پروگرام 'عشرت باجی' سے سب کے دل میں گھر کرلیا تھا اور شاید اسی وجہ سے انہوں نے جب ہدایت کاری کے میدان میں قدم رکھنے کی ٹھانی تو اسی ’عشرت‘ کا انتخاب کیا۔ لیکن اس بار وہ پاکستانی نہیں، بلکہ 'میڈ ان چائنا' ہوگا۔

فلم میں جہاں صنم سعید، سارہ لورین اور شمعون عباسی شامل ہیں، وہیں شبیر خان، نیر اعجاز اور علی کاظمی بھی کہانی کا حصہ ہوں گے۔

مشہور ڈیزائنر اور میزبان حسن شہریار یاسین بھی اس فلم کے ذریعے اپنا فلم ڈیبیو کریں گے۔ فلم کے ہدایت کار محب مرزا اور وقار زیدی نامی پروڈیوسر کے درمیان ایک قانونی تنازع ہے جس میں عدالتی کارروائی کا بھی امکان ہے۔

چوہدری

پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اپنے منفرد انداز اور کئی معروف ہونے والی کارروائیوں سے شہرت پانے والے پولیس افسر چوہدری اسلم کی زندگی پر بننے والی فلم 'چوہدری' کی ہدایت کاری عظیم سجاد نے دی ہے۔

اس فلم میں شمعون عباسی، عامر قریشی، ارباز خان اور عدنان شاہ ٹیپو شامل ہیں۔ چوہدری اسلم کا کردار ان کے ساتھ طارق اسلام ادا کر رہے ہیں۔

کراچی میں ہونے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والی ماڈل زارا عابد اس فلم کے ذریعے اداکاری کے میدان میں قدم رکھ رہی تھیں۔

لفنگے، چیپٹر ون

پاکستان کی پہلی ہارر کامیڈی فلم ’لفنگے‘ کے لکھاری اور ہدایت کار دونوں عبدالخالق خان ہیں۔ اس کی کاسٹ میں جہاں سمیع خان اور سلیم معراج جیسے منجھے ہوئے اداکار ہیں وہیں نازش جہانگیر، سلمان ثاقب عرف مانی، مبین گبول، اور اختر حسنین بھی اس فلم میں نظر آئیں گے۔

فلم کی کہانی چار دوستوں کے گرد گھومتی ہے جن کی زندگی میں ایک نئے انسان کی آمد سے سب کچھ الٹ پلٹ ہوتا جاتا ہے۔

امکان یہ ہے کہ اس فلم کی کامیابی کے بعد ٹیم اس کے سیکوئل میں بھی کام کرے گی، اور اسی لیے فلم کے ٹائٹل میں اسے ’چیپٹر ون‘ لکھا گیا ہے۔

رواں برس چند اور فلمیں بھی نمائش کے لیے پیش کی جاسکتی ہیں جن میں سمیع خان، علیزے نصر اور فیضان خواجہ کی 'یارا وے'، جنید خان اور منشا پاشا کی 'کہے دل جدھر'، فواد خان اور ماہرہ خان کی 'نیلوفر'، ملٹی اسٹار 'منی بیک گارنٹی'، احسن خان کی 'رہبرا' اور 'چکر' شامل ہیں۔

سرمد کھوسٹ کی فلم 'زندگی تماشہ' کو بھی اس سال اکیڈمی ایوارڈ میں بحیثیت پاکستان کی انٹری بھیجا گیا تھا لیکن فلم شارٹ لسٹ نہیں ہوسکی۔

XS
SM
MD
LG