رسائی کے لنکس

رکن کانگریس پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری


رکن کانگریس پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری
رکن کانگریس پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات جاری

امریکی ریاست ایری زونا میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار رکن کانگریس گبرئیل گفورڈز پر قاتلانہ حملے کے محرکات جاننے کے لیے اُن پر گولی چلانے والے نوجوان کی شخصیت کا خاکہ تیار کرنے میں مصروف ہیں۔

بائیس سالہ جارڈ لونر نے ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ گفورڈز پر مبینہ طور پر ایک روز قبل اُس وقت فائرنگ کر دی تھی جب وہ ٹکسان شہر میں ایک اسٹور کے باہر اپنے انتخابی حلقے سے تعلق رکھنے والیووٹروں کے ایک اجتماع میں شریک تھیں۔ اس واقعہ میں رکن کانگریس سر میں گولی لگنے کے باعث شدید زخمی ہو گیئں جب کہ اجتماع میں موجود ایری زونا کے اعلیٰ ترین وفاقی جج جان رول اور ایک نو سالہ بچی سمیت چھ افراد ہلاک بھی ہوئے۔

پولیس کے مطابق حملہ آور ذہنی تناؤ کا شکار ہے اور ممکن ہے کہ اس کارروائی میں اُس کا کوئی ساتھی بھی ملوث ہو۔ پیما کاؤنٹی کے شیرف کلارینس ڈپنک نے سیاسی رہنماؤں کی ایک دوسرے کے خلاف شدید اور طنز آمیز تنقید کو بھی واقعہ کے ممکنہ اسباب میں شامل کیا ہے۔

معروف ویب سائٹ یو ٹیوب پر جارڈ لی لونر نامی صارف کی طرف سے شائع کردہ متعدد ویڈیو پیغامات میں حکومت اور مذہب پر تنقید کی گئی ہے اور نئی کرنسی متعارف کرانے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

مشتبہ حملہ آور کے ایک سابق ساتھی نے بتایا ہے کہ دوران تعلیم لونر اکثر طیش میں آ جاتا تھا، جب کہ اُس کے پڑوسیوں کا کہنا ہے کہ اُس کا رویہ مخالفانہ نہیں تھا تاہم اُس نے کبھی گرم جوشی کا مظاہرہ بھی نہیں کیا۔

نومبر 2010ء میں تیسری مرتبہ ایوان نمائندگان کی رکن منتخب ہونے والی گفورڈز کو ہفتے کے روز شدید زخمی حالت میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے ٹکسان یونیورسٹی میڈیکل سنٹر منتقل کیا گیا تھا جہاں اُن کی سرجری کی گئی۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ وہ رکن کانگریس کی صحت یابی کے بارے میں پر اُمید ہیں لیکن حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا ہے۔

صدر براک اوباما نے حملے کے چند گھنٹوں بعد اسٹیٹ ڈائنگ روز سے ایک مختصر بیان میں اس واقعہ کو ”ایک ناقابل بیان اقدام“ قرار دیتے ہوئے ایری زونا کی عوام کو متحد رہنے کی اپیل کی ہے۔

XS
SM
MD
LG