رسائی کے لنکس

چین نے 10 بھارتی فوجی رہا کر دیے، امریکہ کا نئی دہلی سے اظہارِ ہمدردی


رپورٹس کے مطابق چین نے جمعرات کی شب زیرِ حراست 10 فوجیوں کو چھوڑ دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق چین نے جمعرات کی شب زیرِ حراست 10 فوجیوں کو چھوڑ دیا ہے۔

امریکہ نے چین اور بھارت کی فوج کے درمیان جھڑپ میں 20 فوجیوں کی ہلاکت پر نئی دہلی سے اظہارِ ہمدردی کیا ہے۔

امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ سرحد پر حالیہ محاذ آرائی میں انڈین فوج کے جانی نقصان پر بھارت سے تعزیت کرتے ہیں۔

جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہا کہ ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کے اہلِ خانہ، ان کے رشتہ داروں اور خاندانوں کو اپنے غم میں یاد رکھیں گے۔

بھارت اور چین کی فوج کے درمیان حالیہ محاذ آرائی کے بعد دونوں ملکوں نے سفارتی اور عسکری سطح پر کشیدگی کے خاتمے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

بھارتی خبر رساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا (پی ٹی آئی) اور دیگر مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ چین نے جمعرات کی شب زیرِ حراست 10 فوجیوں کو چھوڑ دیا ہے۔

بھارتی اخبار 'دی ہندو' نے خبر دی ہے کہ بھارتی فوج اور چین کی پیپلز لیبریشن آرمی کے میجر لیول کی سطح کے افسران کے درمیان ایک معاہدہ ہوا ہے جس کے تحت زیرِ حراست بھارتی فوجیوں کو رہا کیا گیا ہے۔

بھارت کی حکومت کی جانب سے فوجیوں کی رہائی سے متعلق کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے البتہ انڈین فوج نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ چین کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں بھارت کا کوئی فوجی لاپتا نہیں ہوا۔ سرحد پر موجود اہلکاروں کی تعداد پوری ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جھڑپ میں زخمی ہونے والے 18 فوجیوں کو طبی امداد دی جا رہی ہے جنہیں شدید چوٹیں آئی تھیں۔

یاد رہے کہ پیر کی شب بھارت اور چین کی فوجوں کے درمیان مشرقی لداخ کی گلوان ویلی میں جھڑپ ہوئی تھی جس میں بھارتی فوج کے ایک کرنل سمیت 20 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

چین نے بھی تصدیق کی تھی کہ اس جھڑپ کے دوران ہلاکتیں ہوئی ہیں تاہم بیجنگ نے ہلاکتوں سے متعلق تفصیلات نہیں بتائیں۔ تاہم بھارتی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ 40 سے زائد چینی فوجی اس جھڑپ کے دوران ہلاک ہوئے تھے۔

بھارتی فوج کا دعویٰ ہے کہ سرحد پر یہ جھڑپ ایسے موقع پر ہوئی تھی جب دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کے خاتمے کے لیے اجلاس جاری تھا۔

دونوں ملکوں کے درمیان 1962 کی جنگ کے بعد اس طرح کی جھڑپ ہوئی ہے جس میں جانی نقصان ہوا ہے جب کہ دونوں ہی ملک اس جھڑپ کا ذمہ دار ایک دوسرے کو قرار دے رہے ہیں۔

حالیہ کشیدگی کے بعد بھارت میں چین کی مصنوعات کے بائیکاٹ کے مطالبات میں شدت آتی جا رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چلائے جا رہے ہیں جن میں بھارتی شہریوں سے کہا جا رہا ہے کہ وہ چین کی مصنوعات استعمال نہ کریں۔

ادھر جمعرات کو ہلاک ہونے والے بھارتی فوجیوں کی آخری رسومات ادا کی گئیں جن میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ مشتعل افراد نے چین کے پرچم اور چین کے صدر شی جن پنگ کی تصاویر کو بھی نذر آتش کیا۔

XS
SM
MD
LG