رسائی کے لنکس

امریکی سفارت کار کے بیان پر یورپی اہل کاروں کی برہمی


محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان (فائل)
محکمہٴخارجہ کی خاتون ترجمان (فائل)

جمعے کے روز، امریکی ٕمحکمہّ خارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا کہ نُلینڈ نے اپنے اظہارِ خیال پر معذرت کر لی ہے۔ امریکی اہل کاروں نے یہ تاثر دیا ہے کہ اِس نجی گفتگو کے افشا ٴمیں روس ملوث ہوسکتا ہے

’یورپی یونین کونسل‘ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ امریکی معاون وزیرِ خارجہ، وکٹوریہ نُلینڈ کی طرف سے یورپی یونین کے لیے نازیبا الفاظ کا استعمال ’ناقابلِ قبول‘ ہے۔

کونسل کے صدر، ہرمن وان رومپے نے یہ بیان ہفتے کے روز بیلجئیم کے نشریات سے وابستہ صحافیوں کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا، جِس سے ایک ہی روز قبل جرمن چانسلر، آنگلہ مرخیل نے بھی اِسی قسم کے جذبات کا اظہار کیا تھا۔

نُلینڈ کا بیان ایک نجی ٹیلی فون گفتگو کا حصہ تھا، جِس کا انکشاف سماجی میڈیا میں کیا گیا۔

یوکرین میں تعینات امریکی سفیر جیوفری پائٹ کے ساتھ ٹیلی فون گفتگو میں، نُلینڈ نے نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ کو یوکرین کے بحران کے حل کے سلسلے میں یورپی یونین کے مؤقف کو نظرانداز کردینا چاہیئے۔

جمعے کے دِن ،نُلینڈ نے کہا کہ اُنھیں ایک ’نجی سفارتی گفتگو‘ پر بات نہیں کرنی چاہیئے۔

تاہم، جمعے کے روز، امریکی ٕمحکمہّ خارجہ کی خاتون ترجمان، جین ساکی نے کہا کہ نُلینڈ نے اپنے اظہارِ خیال پر معذرت کر لی ہے۔

امریکی اہل کاروں نے یہ تاثر دیا ہے کہ اِس نجی گفتگو کے افشا ٴمیں روس ملوث ہوسکتا ہے، جس کے نتیجے میں نُلینڈ کی گفتگو یوٹیوب ویب سائٹ پر شائع ہوئی۔

جمعرات کو امریکی اہل کاروں نے اُس ٹوئیٹ کی طرف دھیان مبذول کرایا تھا، جو روسی معاون وزیر اعظم دِمتری روگوزن کے مشیر نے جاری کیا تھا، جِس میں پہلی بار اِس ریکارڈنگ کو عام کیے جانے کی بات کی گئی تھی۔

’ایسو سی ایٹڈ پریس‘ کو دیے گئے ایک بیان میں، روگوزن نے اپنے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اُنھوں نے سماجی میڈیا ویب سائٹ پر موجود ایک پوسٹنگ کے ذکر کو محض دہرایا تھا۔

نُلینڈ نے کہا کہ اُن کی گفتگو کی یہ ریکارڈنگ ایک ’حیران کُن حربہ‘ ہے۔ یہ اصطلاح خفیہ ایجنٹوں کے حربوں کی طرف اشارے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
XS
SM
MD
LG