رسائی کے لنکس

مقدمے کا تصفیہ، فوکس ویگن 14.7 ارب ڈالر معاوضہ دینے پر رضامند


فائل
فائل

عدالتی تصفیے کا اعلان منگل کے روز سان فرانسسکو میں امریکی ضلعی عدالت نے کیا، جس میں 10 ارب ڈالر کا معاوضہ شامل ہے، جب کہ تکنیکی مسائل دور کرنے کی غرض سے مالکان سے تقریبا 475000 کاریں واپس منگوا لی تھیں

مالکان کی تکنیکی شکایات اور ماحولیاتی آلودگی سے متعلق دعوؤں کے مقدمے میں، فوکس ویگن نے تقریباً 15 ارب ڈالر مالیت کی ادائگی پر آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ صارفین کے دعوؤں کا تعلق کاروں کے ’ایمیشن‘ نظام میں مسائل پیدا ہونے سے متعلق ہے، جس کے باعث گذشتہ ستمبر میں امریکہ میں بڑی سطح کا اسکینڈل سامنے آیا تھا۔

عدالتی تصفیے کا اعلان منگل کے روز سان فرانسسکو میں امریکی ضلعی عدالت نے کیا، جس میں 10 ارب ڈالر کا معاوضہ شامل ہے، جب کہ تکنیکی مسائل دور کرنے کی غرض سے مالکان سے تقریبا 475000 کاریں واپس منگوا لی تھیں۔

تصفیے میں دو ارب 70 کروڑ ڈالر شامل ہیں جو فوکس ویگن ماحولیاتی آلودگی کے مسائل سے نمٹنے کے لیے جرمانے کے طور پر ادا کرے گا۔ اس میں سے دو ارب ڈالر ’زیرو ایمیشن‘ ٹیکنالوجی پر تحقیق پر خرچ ہوں گے۔

اِن کاروں میں دو لٹر ڈیزل والے انجن ہیں، جب کہ امریکی مالکان خود فیصلہ کریں گے آیا وہ یہ کاریں فوکس ویگن کو واپس بیچنا چاہیں گے یا پھر اُن کی مرمت کرا سکیں گے۔ وہ جو چاہیں فیصلہ کریں، اُن میں سے ہر ایک کو 5100 سے 10000 ڈالر کا معاوضہ بھی دیا جائے گا۔

جرمن کار بنانے والے ادارے نے بغیر کسی معاوضے کے اِن کاروں کی مرمت کا ذمہ لیا ہے۔ لیکن، ماحولیاتی آلودگی میں بہتری لانے کے لیے مرمت کے کام کے نتیجے میں کار کا ایسیلریشن اور ایندھن کی کارکردگی متاثر ہو سکتی ہے۔

چاہے تو مالکان فوکس ویگن کی جانب سے کی گئی پیش کش قبول نہ کریں اور کمپنی کے خلاف اپنے طور پر مقدمہ دائر کریں۔

سان فرانسسکو میں امریکی ضلعی جج 26 جولائی کو سماعت کے دوران یہ فیصلہ کریں گے آیا اس تفصیے کی ابتدائی منظوری دی جائے۔

دسمبر 2018 تک مالکان یہ فیصلہ کر سکیں گے آیا وہ کاریں واپس بیچیں گے یا اپنی گاڑیوں کی مرمت کرائیں گے، جس کی نتیجے میں زیادہ ایمیشنز کے مسائل دور نہیں ہو پائیں گے۔

فوکس ویگن کا یہ دعویٰ تھا کہ یہ گاڑیاں ایندھن کی بچت کرتی ہیں اور عام گیسولین انجن کے مقابلے میں بہتر کارکردگی کی حامل ہیں۔

فوکس ویگن کو اُس وقت شدید دھچکا لگا جب تاریخ کے سب سے بڑے بحران نے سر اٹھایا، جس میں یہ دعویٰ سامنے آیا کہ اُس کی ایک کروڑ 10 لاکھ گاڑیوں میں ایسی ٹیکنالوجی نصب ہےجو ماحولیاتی آلودگی کے کنٹرول کا کام نہیں کرتی، جب کہ عام ڈرائیونگ کے دوران یہ پرزے بند ہوجاتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG