رسائی کے لنکس

وکی لیکس انکشافات: کارٹون مخالف مظاہرے شام کی ایماء پر ہوئے


وکی لیکس انکشافات: کارٹون مخالف مظاہرے شام کی ایماء پر ہوئے
وکی لیکس انکشافات: کارٹون مخالف مظاہرے شام کی ایماء پر ہوئے

وکی لیکس کی جانب سے جاری کی گئی ایک امریکی سفارتی کیبل میں شام پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس نے چار سال قبل ڈنمارک کے ایک اخبار میں مسلمانوں کے پیغمبر کے خاکے شائع کیے جانے کے ردِ عمل میں دمشق میں پرتشدد مظاہروں کو ہوا دی تھی۔

واضح رہے کہ 2006 میں ڈنمارک کے ایک اخبار نے مسلمانوں کے پیغمبر کے توہین آمیز خاکے شائع کیے تھے جس کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید اشتعال پھیل گیا تھا اور ردِعمل میں کئی مسلم ممالک میں پرتشدد مظاہرے کیے گئے تھے۔

شام کے دارالحکومت دمشق میں ہونے والے ایسے ہی مظاہروں میں مشتعل مظاہرین نے ڈنمارک اور ناروے کے سفارتخانوں کو نذرِ آتش کردیا تھا۔

بدھ کے روز وکی لیکس کی جانب سے جاری کی گئی سفارتی کیبل دمشق میں امریکی سفارت خانے کے چارج ڈی افیئرز اسٹیفن ساچے کی جانب سے 5 فروری 2006 کو واشنگٹن بھیجی گئی تھی۔ کیبل میں امریکی سفارت کار نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی وزیرِ اعظم نجی الاوتاری نے مظاہروں سے قبل مساجد کے اماموں کو ہدایت کی تھی کہ وہ اشتعال انگیز خطبے دیں تاکہ لوگوں کے جذبات کو بھڑکایا جاسکے۔

واضح رہے کہ اس وقت کی امریکی وزیرِ خارجہ کونڈولیزا رائس نے شام کی حکومت پر مظاہرین کو تشدد پر اکسانے کا الزام عائد کیا تھا تاہم شامی حکومت نے اس الزام کی تردید کی تھی۔

کیبل میں کہا گیا ہے کہ شامی حکام مظاہرین کے عزائم کا اندازہ لگانے اور ان پر بروقت قابو پانے میں ناکام رہے تھے۔

XS
SM
MD
LG