رسائی کے لنکس

امریکی بھوتوں کا محل


ونچسٹر مسٹری ہاؤس
ونچسٹر مسٹری ہاؤس

پر ونچسٹر ہاؤ س پر 13 کا عدد حاوی ہے۔ وہاں اکثر کمروں میں 13 کھڑکیاں ہیں۔ ہر کھڑکی میں 13 شیشےلگے ہیں۔ ہر دوازے کے 13 پینل ہیں۔ ہر کمرے کے فرش پر 13 ڈیزائن بنے ہیں۔ ماسوائے ایک کے ہر سیڑھی میں Steps کی تعداد 13 ہے۔ ہر ہال کمرے میں 13 محرابیں ہیں۔

شاید آپ کویقین نہ آئےلیکن یہ حقیقت ہے کہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں ایک بہت بڑا محل صرف بھوتوں اور روحوں کے رہنے کے لیے بنایاگیا تھا۔ یہ محل نیشنل پارک سروس کے پاس رجسٹرڈ ہے اور حکومت نے اسے کیلی فورنیا کی ایک منفرد تاریخی عمارت قرار دیتے ہوئے اس کے دروازے سیاحوں کے لیے کھول رکھے ہیں۔

بھوتوں کے محل کو دیکھنے، جس کا اصل نام ونچسٹرمسٹری ہاؤس(Winchester Mystery House) ہے، بڑی تعداد میں سیاح جاتے ہیں اور کئی ایک کا کہناہے کہ انہوں نے عمارت کی بھول بھلیوں میں، پراسرار سائیوں کو گھومتے پھرتےدیکھا ہے ، انہیں حیرت انگیز واقعات کا مشاہدہ ہوا ہے اور انہوں نے ڈروانی آوازیں اور روح کی گہرائیوں میں اتر جانے والی چیخیں سنی ہیں۔ ان دعوؤں میں کوئی سچائی ہو یا نہ ہو لیکن یہ حقیقت ہے کہ لگ بھگ 160 کمروں پر مشتمل یہ محل سارا ونچسٹر نے امریکی خانہ جنگی کے دوران ہلاک ہونے والوں کی ناراض روحوں کو خوش کرنے کے لیے بنوایا تھا۔

سارا ونچسٹر کی کہانی بھی بڑی دلچسپ ہے۔ امریکی ریاست کنیٹی کٹ کے قصبے نیو ہیون میں 1839 میں پیدا ہونے والی سارا کا شمار اپنے علاقے کی حسین ترین عورتوں میں ہوتا تھا۔ وہ موسیقی کی ماہر تھی، اسے کئی زبانوں پر عبور حاصل تھا، اور علاقے کی ثقافتی سرگرمیوں میں وہ سب سے آگے ہوتی تھی۔ 1862 میں اس کی شادی علاقے کے ایک انتہائی امیر شخص ولیم ونچسٹر سے ہوئی۔جس کی ہتھیار بنانے کی فیکٹری تھی اور اس کے کارخانے میں بننے والی بندوقیں اس دور کا خودکار اور جدید ترین ہتھیار تھا۔ چونکہ ان دنوں خانہ جنگی اپنے عروج پرتھی، ونچسٹر کی بندوقوں کی بےتحاشہ مانگ تھی اوراس نے بے پناہ دولت کمائی۔

شادی کے تین سال کے بعد ان کے ہاں ایک بچی اینی پیدا ہوئی مگر وہ چند ہی روز میں ایک پراسرار مرض میں مبتلا ہوکر ہلاک ہوگئی۔ بچی کی ہلاکت نے سارا کو دیوانہ بنا دیا اور تقریباً دس سال تک اس پر پاگل پن کی کیفیت طاری رہی۔ جب وہ رفتہ رفتہ اپنی نارمل زندگی کی جانب لوٹنے لگی تواس کاشوہر تپ دق میں مبتلا ہوکر چل بسا۔ سارا کے دل میں یہ بات بیٹھ گئی کہ ہونہ ہو اس پر یا تو کسی نے جادو کردیا ہے یا پھر روحیں اس کے پیچھے پڑگئی ہیں۔

خاوند کی وفات کے بعد اسے ترکے میں کروڑوں ڈالر کی جائیداد اور اسلحہ ساز فیکٹری کا تقریباً نصف حصہ ملا۔ لیکن اتنی دولت کے باوجود اسے کوئی خوشی حاصل نہیں تھی اور وہ ہروقت پریشان رہتی تھی۔ اسی دوران کسی نے اس کی ملاقات روحوں کے ایک عامل سے کرائی، جس نے چلہ کاٹا اور سارا کو بتایا کہ اس کی ملاقات اس کے خاوند کی روح سے ہوئی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ خانہ جنگی کے دوران ان کی فیکٹری کی بندوقوں سے مرنے والوں کی روحیں سخت برہم اور ناراض ہیں اور اگر انہیں راضی نہ کیا گیا تو وہ سارا کی بھی جان لے لیں گی۔

عامل نے اسے نصحیت کی کہ وہ فوراً یہ شہر چھوڑ دے اور مغرب کی جانب سفر شروع کردے۔ اس سفر میں اس کے خاوند کی روح اس کی راہنمائی کرے گی، اور روح کو جوجگہ پسند آئے، وہاں وہ روحوں کے لیے محل بنانا شروع کردے۔ محل کی تعمیر دن رات جاری رہنی چاہیے، جس بھی لمحے تعمیر کا عمل رکا ، روحیں سارا کو مار ڈالیں گی۔

سارا نے نصحیت پلے باندھی اور اپنی ساری جائیداد بیچ باچ کر مغرب کی جانب سفر شروع کردیا۔ ریاست کیلی فورنیا کے علاقے سانتا کلارا(Santa Clara) میں خاوند کی روح کو ایک زیر تعمیر فارم ہاؤس پسند آ گیا۔ سارا نے 162 ایکڑ کے فارم سمیت یہ گھر خرید لیا اور 22 تعمیراتی ملازم رکھ کر تعمیر شروع کروا دی۔ جو دن رات کے چوبیس گھنٹے، ایک پل رکے بغیر، جب تک وہ زندہ رہی، جاری رہی۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ محل کی تعمیر کے لیے کسی آرکیٹکٹ سے کوئی نقشہ بنوایا گیا اور نہ ہی کسی ماہر کو ملازم رکھا گیا۔ سارا نے زیر تعمیر محل میں ایک کمرہ روحوں سے مشاورت کے لیے مختص کررکھا تھا۔ وہ رات کا کچھ حصہ اس کمرے میں گذارتی اورصبح اٹھ کر کارکنوں کو یہ بتاتی کہ آج انہوں نے کیا بنانا ہے ۔سارا کا کہنا تھا کہ چونکہ یہ محل روحوں کے لیے بن رہا ہے اس لیے یہ انہی کی پسند اور ان کے تجویز کردہ ڈیزائن کے مطابق بنے گا۔

اور واقعی، ونچسٹر ہاؤس یا روحوں کا محل، اتنا ہی پراسرار ہے جتنا کہ روحوں اور جنوں بھوتوں کی کہانیاں۔ محل ایک گورکھ دھندے کی طرح ہے اور اس میں اتنی بھول بھلیاں ہیں کہ اس کے اندر داخل ہونے والے کو باہر نکلنے کا راستہ نہیں ملتا۔ سارا کی موت کے بعد جب کمرے گننے کا عمل شروع ہوا تو ہر بار گنتی مختلف نکلی۔ حتی کہ تاریخی عمارتوں کے محکمے نے بھی اپنے بروشر میں یہ لکھاہے کہ کمروں کی صحیح تعداد کا تعین نہیں کیا جاسکا، لیکن اندازاً وہ 160 کے لگ بھگ ہیں۔

امریکہ میں 13 کے ہندسے کو نحوست کی علامت سمجھا جاتا ہے اور اکثر لوگ اس تاریخ پرکوئی کام شروع کرنے سے گریز کرتے ہیں۔ اکثر عمارتوں میں 13 ویں منزل نہیں ہوتی، 13 نمبر کے مکان اور گلیاں بھی خال خال دکھائی دیتی ہیں۔ لیکن حیرت انگیز طور پر ونچسٹر ہاؤ س پر 13 کا عدد حاوی ہے۔ وہاں اکثر کمروں میں 13 کھڑکیاں ہیں۔ ہر کھڑکی میں 13 شیشے لگے ہیں۔ ہر دوازے کے 13 پینل ہیں۔ ہر کمرے کے فرش پر 13 ڈیزائن بنے ہیں۔ ماسوائے ایک کے ہر سیڑھی میں Steps کی تعداد 13 ہے۔ ہر ہال کمرے میں 13 محرابیں ہیں۔

بات صرف 13 پر ہی ختم نہیں ہوتی۔ اکثر دروازے اور کھڑکیاں دیواروں پر کھلتی ہیں اور ان کے پیچھے کچھ نہیں ہے۔ کچھ دروازے تو ایسے بھی ہیں جو 13 فٹ گہری کھائی میں کھلتے ہیں۔ بہت سی سیڑھیاں کہیں نہیں جاتیں، اچانک چھت سے ٹکرا کر ختم ہو جاتی ہیں۔ اس پراسرار محل میں 60 بیڈ روم ہیں، 47 آتش دان ہیں، مگر اکثر کی چمنیاں نہیں ہیں، کیونکہ سارا کو ڈر تھا کہ روحیں چمنی کے راستے کمرے میں آجا سکتی ہیں۔ 40 سے زیادہ باتھ روم ہیں۔ کئی راہداریاں ہیں۔لیکن یہ سب چیزیں آپس میں اس طرح جڑے ہوئی ہیں،کہ ان میں داخل ہونے والا راستہ بھول جاتا ہے۔ اتنے بڑے محل میں حیرت انگیز طور آئینے لگانے سے گریز کیا گیا ہے کیونکہ سارا کے خیال میں روحیں آئینہ دیکھ کر ناراض ہو سکتی ہیں۔

محل کی تعمیر کا دلچسپ پہلو یہ ہے کہ بہت سے کمرے باربار گرائے اور پھر سے بنائے جاتے رہے تاکہ محل کی تعمیر جاری رہے اور روحیں اس کی جان کے درپے ہو نہ جائیں۔

سات منزلہ محل کی اب صرف چار منزلیں باقی ہیں کیونکہ 1906 کے زلزلے میں اس کی تین منزلیں گر گئی تھیں۔ سارا کا کہنا تھا کہ زلزلہ روحیں لائیں تھیں تاکہ محل مکمل نہ ہونے پائے اور اس کی تعمیر جاری رہے۔

چار ستمبر 1922 کو سارا حسب معمول شام کو روحوں سے ملاقات کے کمرے میں ان سے مشاورت کے بعد سونے کے لیے اپنے بیڈروم میں چلی گئی ۔ لیکن وہ اگلی صبح وہ نہیں اٹھی اور سوتے میں ہی 83 سال کی عمر میں اس کا انتقال ہوگا۔ 38 سال کے بعد یہ پہلا موقع تھا کہ اس دن محل میں کوئی نئی اینٹ نہیں لگی۔

اس کی موت کے بعد وہاں کے ایک مقامی اخبار نے محل پر تبصرہ کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ایک پاگل عورت اپنی بے شمار دولت کو کیسے برباد کرسکتی ہے، ونچسٹر ہاؤس اس کی ایک زندہ مثال ہے۔

ونچسٹر مسٹری ہاؤس کا فضائی منظر
ونچسٹر مسٹری ہاؤس کا فضائی منظر

سارا کی ساری جائیداد اس کی ایک بھتیجی کے حصے میں آئی جسے شک تھا کہ سارا نے اپنی ساری دولت کا سونا خرید کر محل میں کہیں چھپا دیا ہے۔ بہت تگ و دو کے بعد محل کی خفیہ تجوریاں ڈھونڈ کر ان کے تالے توڑے گئے۔ مگر وہاں سے ماسوائے سارا کی بچی اور خاوند کی تصویروں اور ان کے استعمال کی چند معمولی چیزوں کے سوا کچھ نہیں ملا۔ غالباً سارا کی ساری دولت روحوں کے محل پر اٹھ گئی تھی۔

  • 16x9 Image

    جمیل اختر

    جمیل اختر وائس آف امریکہ سے گزشتہ دو دہائیوں سے وابستہ ہیں۔ وہ وی او اے اردو ویب پر شائع ہونے والی تحریروں کے مدیر بھی ہیں۔ وہ سائینس، طب، امریکہ میں زندگی کے سماجی اور معاشرتی پہلووں اور عمومی دلچسپی کے موضوعات پر دلچسپ اور عام فہم مضامین تحریر کرتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG