رسائی کے لنکس

خلیج عدن میں بحری جہاز پر حوثیوں کا حملہ، دو افراد ہلاک


بھارتی نیوی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی جانے والی اس تصویر میں بھارتی نیوی حوثیوں کے حملے کے بعد جہاز کی مدد کے لیے جا رہی ہے۔ 5 مارچ 2024
بھارتی نیوی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کی جانے والی اس تصویر میں بھارتی نیوی حوثیوں کے حملے کے بعد جہاز کی مدد کے لیے جا رہی ہے۔ 5 مارچ 2024
  • خلیج عدن میں ایک تجارتی جہاز پر حوثیوں کے میزائل حملے میں دو افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
  • حملے کے بعد امریکی اور بھارتی فورسز کے جہازوں نے عملے کی مدد کی۔

بدھ کو علیہدہ واقعے میں امریکی فضائی حملے میں حوثیوں کے میزائل اور بم بردار ڈرون تباہ۔

خلیج عدن میں سفر کرنے والے ایک تجارتی جہاز پر بدھ کے روز حوثی باغیوں کے میزائل حملے میں دو افراد ہلاک ہو گئے اور عملے کے دیگر ارکان کو جہاز چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔

حکام کا کہنا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کی حماس کے ساتھ جنگ کے حوالے سے حوثیوں کی جانب سے شروع کیے جانے والے حملوں میں انسانی ہلاکتوں کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

بارباڈوس کے پرچم بردار جہاز "ٹرو کانفیڈنس" پر اس حملے سے اس تنازعہ کو مزید ہوا ملے گی جس نے ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو یورپ سے ملانے والی اس اہم بحری گزرگاہ کے ذریعے عالمی سمندری تجارت میں خلل ڈال دیا ہے۔

حوثی باغیوں نے، جنہیں ایران کی سرپرستی حاصل ہے، نومبر سے بحری جہازوں پر حملے شروع کیے ہیں اور امریکہ انہیں باز رکھنے کے لیے جنوری سے فضائی کارروائیاں کر رہا ہے لیکن ابھی تک حوثیوں کے حملے رک نہیں سکے۔

عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ٹرو کانفیڈنس پر حملے کے بعد ریڈیو پر کچھ افراد نے، جن کا دعویٰ تھا کہ ان کا تعلق یمنی فوج سے ہے، جہاز پر حملے کی تعریف کی۔ عسکریت پسندحوثی گروپ بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں جہازوں پر حملوں کو سراہتا ہے۔

دو امریکی عہدے داروں نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ جہاز شکن بیلسٹک میزائل کے حملے میں جہاز پر سوار عملے کے دو افراد ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔

امریکی اور بھارتی جنگی جہاز امدادی کارروائیوں میں مدد دینے کے لیے موقع پر پہنچ گئے۔

حوثی فوج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحییٰ سریع نے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں بتایا کہ میزائل ٹکرانے سے جہاز میں آگ بھڑک اٹھی۔ ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ یہ حملے صرف اس وقت روکے جائیں گے جب غزہ میں فلسطینیوں کا محاصرہ ختم ہو گا۔

حوثی باغی بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں اسرائیل حماس جنگ کے حوالے سے متعدد بحری جہازوں پر حملے کر چکے ہیں، لیکن ان حملوں میں کسی شخص کے ہلاک ہونے کا یہ پہلا واقعہ ہے۔

امریکی فضائی حملے میں حوثیوں کے میزائل اور بم بردار ڈرون تباہ

بدھ کی صبح ایک اور واقعے میں بحیرہ احمر میں امریکی تباہ کن بحری جہاز نے یمن کے حوثی باغیوں کی طرف سے اس کی طرف داغے گئے ڈرون اور ایک میزائل کو مار گرایا۔

حوثیوں کے اس حملے میں بظاہر ایک امریکی تباہ کن بحری جہاز کو نشانہ بنایا گیا تھا جو حوثیوں کے حملوں کے خلاف امریکی مہم میں شامل ہے۔

امریکی نیوی کا یمن کے قریب تعینات ایک تباہ کن جہاز، جو کامیابی سے ہوثیوں کے میزائل اور ڈرون حملے روک رہا ہے۔ فائل فوٹو
امریکی نیوی کا یمن کے قریب تعینات ایک تباہ کن جہاز، جو کامیابی سے ہوثیوں کے میزائل اور ڈرون حملے روک رہا ہے۔ فائل فوٹو

امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ حوثیوں نے بم بردار ڈرونز اور ایک جہاز شکن بیلسٹک میزائل سے حملہ کیا تھا۔

سینٹرل کمانڈ نے کہا کہ امریکہ نے جہاز شکن میزائل لے جانے والی تین کشتیوں اور بم بردار ڈرونز لے جانے والی تین کشتیوں کو ایک فضائی حملے میں تباہ کر دیا۔

حوثیوں کی حملہ کرنے کی صلاحیت بدستور برقرار

حوثی باغیوں کو باز رکھنے کے لیے امریکی قیادت میں ڈیڑھ مہینے سے زیادہ عرصے جاری فضائی کارروائیوں کے باوجود باغیوں کی حملے کرنے کی صلاحیت برقرار ہے۔ امریکی قیادت کی فورسز نے باغیوں کے فوجی ٹھکانوں اور ہتھیاروں کے ذخیروں کو بطور خاص نشانہ بنایا ہے۔

حوثیوں نے امریکی قیادت کے حملوں میں اپنے نقصانات کے بارے میں ابھی تک کچھ نہیں بتایا، تاہم یہ کہا ہے کہ ان کے 22 جنگجو مارے جا چکے ہیں۔

امریکہ کے محکمہ خزانہ نے حوثیوں کو ہدف بناتے ہوئے، انہیں مالی وسائل فراہم کرنے والوں اور گولہ بارود مہیا کرنے والی ایرانی ملیشیا قدس فورس پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔

(اس رپورٹ کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)

فورم

XS
SM
MD
LG