آئی سی سی نے سپر اوور قانون میں تبدیلی کردی

انگلینڈ نے ورلڈکپ 2019 کے فائنل میں نیوزی لینڈ کو سپر اوور میں بھی رنز کی برابری کے بعد زیادہ باؤنڈریز کی بنیاد پر شکست دی تھی۔

انٹر نیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سُپر اوور کے قانون میں ترمیم کا اعلان کیا ہے۔ تبدیل شدہ قانون کے مطابق اب کسی بھی ناک آؤٹ میچ کو فیصلہ کن بنانے کے لیے سُپر اوور میں چھکے اور چوکوں یعنی باؤنڈریز کی تعداد کو شمار نہیں کیا جائے گا۔

سپر اوور قانون میں تبدیلی کا اعلان دبئی میں ہونے والے آئی سی سی کے اجلاس میں طویل غور و فکر کے بعد کیا گیا۔

نئے قانون کے تحت ورلڈ ٹورنامنٹس میں سیمی فائنل اور فائنل میچز میں اگر دونوں ٹیمیں یکساں اسکور کرتی ہیں تو سپر اوور اس وقت تک دہرایا جاتا رہے گا جب تک کوئی ایک ٹیم دوسری ٹیم کے مقابلے میں زیادہ رنز نہ بنالے۔

رواں برس کرکٹ ورلڈ کپ کا فائنل انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کے درمیان کھیلا گیا جس میں دونوں ٹیموں نے نہ صرف یکساں اسکور 242 رنز بنائے بلکہ دونوں ٹیموں نے سپر اوور میں بھی حیرت انگیز طور پر 15، 15 رنز بنائے۔

کرکٹ ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کو زیادہ باؤنڈریز لگانے پر فاتح قرار دیا گیا تھا۔

سپر اوور قانون کے تحت میچ آفیشلز نے انگلش ٹیم کو زیادہ باؤنڈریز (چوکے اور چھکے) لگانے پر فاتح قرار دیا۔

اس قانون کے تحت انگلش ٹیم کی فتح پر آئی سی سی کو شدید تنقید کا سامنا تھا۔

آئی سی سی کے بیان کے مطابق کرکٹ کمیٹی اور چیف آفیسرز کمیٹی دونوں نے سپر اوور کو دلچسپ اور فیصلہ کن نتیجے کا اہم ذریعہ قرار دیا ہے۔

آئی سی سی کے نئے قانون کے تحت ناک آؤٹ مرحلے کے دوران سپر اوور میں بھی میچ ٹائی ہونے کی صورت میں دوبارہ سپر اوور ہوگا۔ تاہم ​گروپ میچز میں اگر سپر اوور کے بعد بھی کوئی نتیجہ نہ نکل سکا تو میچ ٹائی یعنی بے نتیجہ قرار پائے گا۔

اگر 2019 کے ورلڈ کپ فائنل کے لیے نئے قواعد موجود ہوتے تو انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے درمیان ایک اور سپر اوور ہوتا۔