امریکہ کے منفرد شہر نیویارک کے بارے میں سب سے اچھی کہانی لکھنے والے کے لیے 50 ہزار ڈالر انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔
گوتھم ادبی انعام کا اعلان بزنس مین بریڈلے ٹسک اور سیاسی حکمت عملی کے ماہر ہاورڈ وولفسن نے جمعرات کو کیا۔ انھوں نے بتایا کہ اس ادبی انعام کا خیال انھیں گزشتہ سال آیا تھا۔ کرونا وائرس سے نیویارک کے متاثر ہونے کے بعد وہ سمجھتے ہیں کہ اس کی شدت سے ضرورت ہے۔
Really excited to announce the Gotham Book Prize with my friend @howiewolf to honor & recognize new books about or in NYC. Nominate now! https://t.co/vtqhjbjhuq
— Bradley Tusk (@bradleytusk) July 23, 2020
وولفسن نے کہا کہ ان کے خیال میں نیویارک کے فنون لطیفہ اور نیویارک کے بارے میں لکھنے والے ادیبوں کی حوصلہ افزائی کی خاطر یہ مناسب وقت ہے کہ ایسے انعام کا اعلان کیا جائے۔
وولفسن اور ٹسک انعام کی رقم خود دیں گے اور انھوں نے اسے سالانہ بنیادوں پر کم از کم 10 سال جاری رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔ دونوں کی دوستی 2009 میں اس وقت ہوئی تھی جب وہ نیویارک کے مئیر مائیکل بلوم برگ کے دوبارہ انتخاب کی مہم میں ایک ساتھ کام کررہے تھے۔
پہلا انعام آئندہ سال موسم بہار میں فکشن یا نان فکشن کی ایسی کتاب کو دیا جائے گا جو نیویارک کے بارے میں ہوگی یا جس کی کہانی نیویارک کے گرد گھومے گی۔ اس کے لیے ڈیڈلائن یکم نومبر مقرر کی گئی ہے۔
ماضی میں ایسی کتابوں کی مثالیں رابرٹ کیرو کی دا پاور بروکر، ٹام وولف کی دا بون فائر آف وینیٹیز اور ٹونی موریسن کی جاز ہیں۔
گوتھم ادبی انعام کے منصفین میں فلم میکر رک برنز، شاعر سفینا سنکلیئر اور نیویارک سٹی اسکولز کے سابق چانسلر ڈینس والکاٹ شامل ہیں۔