پشاور: 'ناکافی ثبوت' کی بنا پر داعش کے چھ مشتبہ حامی رہا

فائل

وکیل استغاثہ نے کہا ہے کہ کسی بھی کالعدم تنظیم کے لئے چندہ مانگنا اور چندہ دینا قانونی طور پر جرم ہے۔ لیکن، پولیس عدالت میں کوئی بھی ثبوت پیش نہ کرسکی

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے داعش کے چھ مشتبہ حامیوں کو ’’ناکافی ثبوت کی بنا پر‘‘ رہا کر دیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق، خیبر پختونخوا کے صوبائی دارلحکومت پشاور میں قائم انسداد دہشتگردی کی عدالت نے بین الاقوامی دہشتگرد تنظیم، داعش کے مبینہ چھ ارکان کو ناکافی ثبوت کی بنیاد پر رہا کر دیا ہے، جن میں تین کو پولیس نے رواں سال فروری میں داعش کے لئے چندہ اکھٹا کرنے کے الزام میں پکڑا تھا، جبکہ تین ملزمان سے بارودی مواد برآمد ہوا تھا۔

انسداد دہشتگردی کی عدالت کے جج طارق یوسفزئی نے کیس کی سماعت کی۔

وکیل استغاثہ، شبیر حیسن گیگیانی نے ’وائس آف امریکہ‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے کیس میں انتہائی خراب تفتیش کی جس کے باعث ملزمان رہا ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ کسی بھی کالعدم تنظیم کے لئے چندہ مانگنا اور چندہ دینا قانونی طور پر جرم ہے۔ لیکن، پولیس عدالت میں کوئی بھی ثبوت پیش نہ کرسکی۔

دوسری جانب گزشتہ ہفتے بین الاقوامی ادارے ’فائنینشل ایکشن ٹاسک فورس‘ نے پاکستانی حکومت کی جانب سے ملک میں منی لانڈرنگ اور دہشتگردوں کے لئے فنڈنگ روکنے کے بارے میں اقدامات کو ’’غیر تسلی بخش‘‘ قرار دیا تھا۔