مساوات پر مبنی معاشرے کے قیام کے لیے کوشاں ہیں: وزیراعظم

پاکستان میں لاپتا افراد کے لواحقین نے بھی اسلام آباد میں ایک ریلی نکالی جس میں انھوں نے حکومت سے ان افراد کو بازیاب کرنے یا منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا۔

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال سے متعلق اکثر و بیشتر حقوق انسانی کی تنظیموں کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا جاتا رہا ہے لیکن وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت تمام شہریوں کے لیے مساوات قائم کرنے، پرامن بقائے باہمی کے ماحول، ذات، رنگ، نسل اور مذہب کی بنیاد پر امتیازی سلوک سے پاک معاشرے کے قیام کے لیے بھرپور کام کر رہی ہے۔

بدھ کو دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی انسانی حقوق کا عالمی دن منایا گیا اور اس موقع پر مختلف شہروں میں سماجی و انسانی حقوق کی تنظیموں نے مختلف تقاریب و ریلیوں کا اہتمام کیا۔

اس دن کی مناسبت سے اپنے پیغام میں وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ان کی حکومت غربت کے خاتمے اور نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع فراہم کرنے کے لیے بھی پرعزم ہے۔ ان کے بقول نوجوان نسل کو قومی تعمیر و ترقی کے دھارے میں شامل کرنے کے لیے بھی سازگار ماحول پیدا کیا جارہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ایک ذمہ دار ریاست ہونے کے ناطے ان کا ملک انسانی حقوق کے علاقائی و بین الاقوامی میثاقوں کی مکمل پاسداری پر یقین رکھتا ہے۔

انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر پاکستان میں لاپتا افراد کے لواحقین نے بھی اسلام آباد میں ایک ریلی نکالی جس میں انھوں نے حکومت سے ان افراد کو بازیاب کرنے یا منظر عام پر لانے کا مطالبہ کیا۔

ریلی کی منتظم تنظیم ڈیفنس فار ہیومن رائٹس کی روح رواں آمنہ مسعود جنجوعہ نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ قانون کی بالادستی کو یقینی بنا کر انسانی حقوق کی پامالیوں کا سدباب کیا جا سکتا ہے۔

Your browser doesn’t support HTML5

لاپتا افراد کی بازیابی اور قانون کی بالادستی کا مطالبہ

"ہم یہاں قانون کی بالادستی کے لیے جمع ہوئے ہیں پوری دنیا میں لوگ انسانی حقوق کے لیے نکلے ہیں تو ہم بھی آج لاپتا لوگوں کے لیے نکلیں ہیں، ہم دہشت گردوں اور دہشت گردی کی مذمت کرتے ہیں قانون پر عملدرآمد ہونا چاہیے لیکن یہ بھی دیکھنا چاہیے کہ کوئی بے گناہ اس کی زد میں نہ آئے۔"

حکومتی عہدیداروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت لاپتا افراد کے معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے کے لیے کوشاں اور اب تک متعدد لاپتا افراد کو عدالتوں کے سامنے پیش بھی کیا جاچکا ہے۔