دمشق: بم حملہ، سات لبنانی شیعہ زائرین ہلاک

حملے کی ذمہ داری القاعدہ سے وابستہ شام کے دہشت گرد گروہ، النصرہ محاذ نے قبول کر لی ہے، جس کے نتیجے میں لگنے والی آگ نے بس کو جلا کر خاک کر دیا، جب کہ زمین خون آلود ہوگئی

دمشق میں اتوار کے روز بم پھٹنے کے ایک واقع میں لبنان سے تعلق رکھنے والے کم از کم سات شیعہ زائرین ہلاک ہوئے، جو شام کے دارالحکومت کی متبرک زیارات پر حاضری کے سفر پر تھے۔

اہل کاروں کا کہنا ہے کہ دمشق کے مرکزی علاقے میں ہونے والے ایک اور حملے میں مزید 20 زائرین زخمی ہوئے، جو واقع سیدنا رقیہ کی زیارت کے قریب پیش آیا۔

شام کے خبر رساں ادارے، صنعا کے مطابق، یہ دھماکہ بس کے اگلے حصے میں ہوا، جس ’دہشت گرد بم حملے میں‘، بتایا جاتا ہے کہ، پانچ کلوگرام دھماکہ خیز اسلحہ استعمال ہوا، جب کہ بس پر رکھا گیا دوسرا بم ناکارہ بنا دیا گیا ہے۔

حملے کی ذمہ داری القاعدہ سے وابستہ شام کے دہشت گرد گروہ، النصرہ محاذ نے قبول کر لی ہے، جس کے نتیجے میں لگنے والی آگ نے بس کو جلا کر خاک کر دیا، جب کہ زمین خون آلود ہوگئی۔

النصرہ محاذ نے بس کے مسافروں کو حزب اللہ کے جنگجو قرار دیا ہے۔


لبنان میں واقعے کی شکار بس کے مالک نے بتایا ہے کہ شیعہ زائرین اِن زیارات کی طرف ہفتہ وار ایک دِن کا سفر کرتے رہے ہیں، جو سلسلہ تقریباً چار برس سے جاری ہے، جب سے شام کا تنازع شروع ہوا ہے، جس میں اب تک تقریبا ً 200000 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔