رسائی کے لنکس

پرفارم نہ کرنے پر تنقید معمول ہے: اظہر علی


پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی۔
پاکستان ٹیسٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی۔

پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے اعتراف کیا ہے کہ وہ کچھ عرصے سے رنز نہیں بنا پا رہے البتہ انہوں نے پرفارم نہ کرنے پر تنقید کو معمول کی بات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسے مثبت انداز میں لینا چاہیے۔

سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ سے قبل کراچی میں بدھ کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے اظہر علی نے امید ظاہر کی کہ سری لنکا کے خلاف کھلاڑی اچھا کھیل پیش کریں گے۔ ​

انہوں نے نائب کپتان بابر اعظم اور اوپننگ بلے باز عابد علی کی بیٹنگ کی تعریف کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں بلے بازوں نے پہلے ٹیسٹ میں شاندار بیٹنگ کی تھی۔

ایک سوال کے جواب میں اُن کا کہنا تھا کہ جمعرات سے شروع ہونے والے دوسرے ٹیسٹ میں وہ بہترین کمبی نیشن کو میدان میں اتاریں گے۔

آسٹریلوی سرزمین پر ٹیسٹ سیریز میں مایوس کن شکست پر اظہر علی کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا جیسے ملک میں تجربہ کار بالرز کا نہ ہونا پریشان کن تھا لیکن اس کا فائدہ ہوم سیریز میں لینا ضروری ہے۔

اظہر علی کی پرفارمنس سے متعلق جب سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ جب وہ سمجھیں گے کہ وہ کھیل نہیں سکتے تو خود بتا دیں گے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ شاہین شاہ آفریدی اور نسیم شاہ اچھا پرفارم کررہے ہیں جب کہ فواد عالم ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارم کرکے مایوس ہونے والوں کے لیے بہترین مثال ہیں، انہوں نے ٹیم میں واپسی کے لیے 10 سال انتظار کیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فواد ہمارے پلان کا حصہ ہیں جب ضرورت محسوس ہوئی انہیں کھلائیں گے۔

اس موقع پر سری لنکا کے کپتان دیموتھ کرونا رتنے نے بھی میچ سے قبل پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کی وجہ سے اب ہر ٹیسٹ اہم ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پوائنٹس کے لیے کراچی ٹیسٹ جیتنا لازمی ہوگا اس لیے ہم نے اچھی تیاری کی ہے۔ کراچی ٹیسٹ میں سیشن ٹو سیشن فوکس کرنا ہوگا تاکہ میچ پر گرفت مضبوط ہوسکے۔

اُنہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے باعث وہ ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز کے لیے پاکستان نہ آسکے تھے جس کا اُنہیں افسوس ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان دو ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز کا دوسرا اور آخری میچ جمعرات سے کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں شروع ہو رہا ہے۔ پہلا میچ بارش اور کم روشنی کی نذر ہوگیا تھا اور بغیر کسی نتیجے کے ختم کردیا گیا تھا۔

نیشنل اسٹیڈیم کراچی اب تک 41 ٹیسٹ میچز کی میزبانی کر چکا ہے۔ یہاں 41 ایک روزہ اور چار ٹی ٹوئنٹی میچز بھی کھیلے جا چکے ہیں۔

XS
SM
MD
LG