رسائی کے لنکس

کرونا وائرس: پابندیوں کے باعث شادیاں ملتوی ہونے پر خواتین کا احتجاج


احتجاج میں شریک خواتین نے جو کتبے اٹھائے ہوئے تھے ان پر لکھا ہوا تھا کہ ہمیں خوشیاں منانے کی آزادی دوبارہ سے چاہیے۔ ایک اور پلے کارڈ پر درج تھا کہ چرچ کے دروازے شادی کے لیے بند ہیں، پابندیوں کے باعث خواب ادھورے ہیں۔
احتجاج میں شریک خواتین نے جو کتبے اٹھائے ہوئے تھے ان پر لکھا ہوا تھا کہ ہمیں خوشیاں منانے کی آزادی دوبارہ سے چاہیے۔ ایک اور پلے کارڈ پر درج تھا کہ چرچ کے دروازے شادی کے لیے بند ہیں، پابندیوں کے باعث خواب ادھورے ہیں۔

اٹلی میں خواتین کے ایک گروپ نے کرونا وائرس کے باعث عائد پابندیوں کی وجہ سے شادیاں ملتوی ہونے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔

امریکی نشریاتی ادارے 'سی این این' کی رپورٹ کے مطابق احتجاج میں شریک خواتین دلہنوں کی طرح تیار ہوئی تھیں۔ ان خواتین نے سفید لباس پہنے ہوئے تھے جو عمومی طور پر شادی کے موقع پر گرجا گھر جاتے ہوئے دلہنیں پہنتی ہیں۔

احتجاج میں شریک خواتین نے اٹلی کے دارالحکومت میں متعدد مقامات پر احتجاج کیا۔ انہوں نے ہاتھوں میں کتبے بھی تھامے ہوئے تھے جن پر وائرس کے باعث بڑے اجتماعات پر پابندی کے خلاف نعرے لکھے ہوئے تھے۔

'سی این این' کے مطابق احتجاج اور مظاہرے کا اہتمام اٹلی میں شادیاں کرانے والے مختلف اداروں کی انجمن 'اٹالین ویڈنگ ایسوسی ایشن' نے کیا تھا۔

رپورٹس کے مطابق احتجاج کرنے والی خواتین مشہور فوارے 'تروی فاؤنٹین' کے علاوہ پارلیمنٹ کے سامنے بھی کتبے لیے احتجاج کرتی نظر آئیں۔

پارلیمنٹ کے سامنے احتجاج میں ان کے ہمراہ شادیوں سے متعلق مختلف امور انجام دینے والے افراد بھی شامل ہوئے۔

احتجاج میں شریک ایک خاتون فرانسیسکا کا کہنا تھا کہ ان کی شادی رواں سال ستمبر میں ہونی تھی لیکن حکومت نے مختلف پابندیاں اور بندشیں عائد کر رکھی ہیں جس کی وجہ سے ان کی شادی ایک سال کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔

فرانسیسکا کا مزید کہنا تھا کہ تاریخ کی تبدیلی تو اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے لیکن وہ آئندہ برس شادی بغیر پابندیوں اور بندشوں کے کرنے کی خواہاں ہیں۔

احتجاج میں شریک خواتین نے جو کتبے اٹھائے ہوئے تھے ان پر لکھا ہوا تھا کہ ہمیں خوشیاں منانے کی آزادی دوبارہ سے چاہیے۔

ایک اور پلے کارڈ پر درج تھا کہ چرچ کے دروازے شادی کے لیے بند ہیں، پابندیوں کے باعث خواب ادھورے ہیں۔

اٹلی یورپ میں کرونا وائرس سے سب زیادہ متاثر ہوا تھا۔ یورپ کے دیگر ممالک کی طرح اٹلی میں بھی پابندیاں اور بندشیں عائد ہیں اور بڑے اجتماعات کرنے کی بھی اجازت نہیں ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ لوگوں میں سماجی دوری کی مدد سے ہی کرونا وائرس کا پھیلاؤ روکا جا سکتا ہے۔ اس وائرس کی دوا تاحال ایجاد نہیں ہو سکی ہے جس کے باعث حکومتوں کی جانب سے شہریوں کو کرونا وائرس سے محفوظ رکھنے کے لیے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG