رسائی کے لنکس

'کرونا وائرس کو سیاسی فٹ بال کے طور پر استعمال نہ کیا جائے'


جنیوا
جنیوا

ایسے میں جب کرونا وائرس کی عالمی وبا بدستور انسانی جانوں کو نگل رہی ہے اور عالمی معیشت پر اس کے دور رس منفی اثرات پڑ رہے ہیں، تجزیہ کاروں نے انتباہ کیا ہے کہ اس بحران کو سیاسی فٹبال کے طور پر استعمال کرنے کی حوصلہ شکنی کرنی چاہیے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق، ''جیسا کہ حالات کا تقاضا ہے، بین الاقوامی سطح پر اس کے مقابلے کے لئے یکجہتی اور باہمی خیر سگالی سے کام لینا چاہئے''۔

حالیہ دنوں میں بظاہر ایسی ہی ایک سیاسی چپقلش کا مظاہرہ اس وقت دیکھنے میں آیا جب اس مسئلے پر صدر ٹرمپ اور صحت کے عالمی ادارے کے سربراہ کے بیانات سامنے آئے۔ صدر ٹرمپ کو عالمی ادارہ صحت سے شکایت تھی کہ کرونا وائرس کی وبا کے حوالے سے ان کا جھکاؤ چین کی جانب بہت زیادہ ہے۔

ناقدین اس صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ اس سے چین پر بہت زیادہ اعتماد کا اظہار ہوتا ہے، جس نے، ان کے مطابق، ابتدا میں ووہان میں کرونا وائرس کے پھیلنے کے واقعے کو چھپانے کی کوشش کی تھی۔

صدر ٹرمپ نے اس سے بھی آگے جا کر یہ دھمکی دی کہ امریکہ عالمی ادارہ صحت کے لئے فنڈنگ روک دے گا۔ انھوں نے عالمی ادارہ صحت پر الزام لگایا کہ وہ کرونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے لئے جارحانہ انداز اختیار نہیں کر رہا۔

ٹرمپ نے اس بات کا ذکر کیا کہ امریکہ نے گزشتہ سال تقریباً پانچ سو ارب ڈالر کی خطیر رقم عالمی ادارہ صحت کو دی تھی، جبکہ اس سے پہلے کے برسوں میں سینکڑوں ارب ڈالر دئے جا چکے ہیں۔

وائس آف امریکہ کے لئے نامہ نگار پیٹسی وڈا کوسوارا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی حکومت دنیا بھر میں کرونا وائرس کی عالمگیر وبا سے نمٹنے کے لئے امداد کے طور پر ساڑھے بائیس کروڑ ڈالر کی اضافی رقم کا اعلان پہلے ہی کر چکی ہے۔

امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ امریکی امداد اس عالمی وبا سے نمٹنے کے سلسلے میں امریکہ کی قیادت کی مظہر ہے۔ تاہم، بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس معاملے میں امریکی قیادت کا مظاہرہ دیکھنے میں نہیں آرہا۔

یاد رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے بہت پہلے ہی اس وبا کو عالمی سطح پر ایک ہنگامی صورتحال سے تعبیر کیا تھا۔

بین الاقوامی اور فوجی امور کے مرکز سے منسلک تجزیہ کار ڈینیل رینڈے کہتے ہیں کہ اگر امریکہ کو عالمی طاقت کے طور پر اپنی حیثیت برقرار رکھنا ہے، تو یہ توقع کی جاتی ہے کہ وہ اس ابتلا سے نمٹنے میں مددگار ہوگا، اس لئے کہ اگر امریکہ ایسا نہیں کرتا تو چین بخوشی یہ کردار اپنے ہاتھوں میں لے لے گا اور اس کا سہرا اپنے سر باندھ لے گا۔

اس تمام منظرنامے میں مبصرین بہرحال یہ کہتے ہیں کہ صورتحال کا تقاضا ہے کہ اس مسئلے کو سیاسی طو پر ایک دوسرے پر سبقت کے لئے استعمال کرنے کی بجائے باہمی تعاون اور یکجہتی کا ثبوت دیا جائے۔ اس لئے کہ یہ ایک عالمگیر انسانی مسئلہ ہے۔

XS
SM
MD
LG