رسائی کے لنکس

تین میں سے دو بالغ افراد مالی امور میں ناخواندہ: رائے عامہ رپورٹ


وال اسٹریٹ
وال اسٹریٹ

سنہ 2014 کے ایک گیلپ سروے میں، جس میں 148 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 150000 افراد نے حصہ لیا، اُن سے پوچھا گیا تھا کہ پیسے لگانا، افراط زر اور سود در سود سے مراد کیا ہے

دنیا کے تین میں سے دو بالغ مالی اعتبار سے انپڑھ ہیں۔ یہ بات بدھ کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔

سنہ 2014 کے ایک گیلپ سروے میں، جس میں 148 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 150000 افراد نے حصہ لیا، اُن سے پوچھا گیا تھا کہ پیسے لگانا، افراط زر اور سود در سود سے مراد کیا ہے۔

عالمی بینک اور جارج ٹاؤن یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین نےحاصل ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور اُنھیں پتا لگا کہ زیادہ تر لوگوں کے کم از کم نصف جواب درست نہیں۔

خواتین کے مقابلے میں، عام طور پر، مرد حضرات کی کارکردگی نسبتاً بہتر تھی۔

اسکینڈینیویا کے ملکوں سے متعلق سروے کے شرکا دنیا میں بہترین ثابت ہوئے، جہاں دس میں سے سات افراد کے جوابات زیادہ تر درست پائے گئے۔

نچلی ترین سطح پر آنے والے افراد کا تعلق یمن، البانیا اور افغانستان سے تھا، جہاں سات میں سے تقریباً ایک شخص امتحان میں کامیاب ہوا۔

امریکہ میں مقیم باشندے سروے کی عالمی ترتیب میں 14 ویں درجے پر آئے، جو غیر متاثر کُن کارکردگی ہے، جہاں ایک مختصر امتحان میں 57 فی صد افراد کامیاب ہوئے۔

سود در سود ایسا عنوان تھا جس میں زیادہ تر امریکی جواب نہیں دے پائے۔


عام جائزے کی رپورٹ کے مصنفین سروے کو اب تک عالمی سطح پر مالی امور میں خواندگی کے سلسلے کا سب سے زیادہ مربوط نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔

یونیورسٹی آف کینساس کی جانب سے ایک اور مطالعے کے مطابق، مالی امور میں مہارت کسی بھی شخص کی زندگی میں عملاً بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔

آگاہ لوگ زیادہ تر اِس قابل ہوتے ہیں کہ وہ ہنگامی صورت حال سے بہتر طور پر نمٹ سکیں اور وہ قرض کا بوجھ اٹھانے کی بہتر صلاحیت رکھتے ہیں۔

XS
SM
MD
LG