رسائی کے لنکس

تیل کی پیداوار میں کمی لانے کی تجویز مسترد


علی النعیمی
علی النعیمی

سعوی وزیر تیل، علی النعیمی نے منگل کے روز ویانا میں ونزویلا، روس اور میکسیکو کے توانائی کے کلیدی اہل کاروں سے ملاقات کی؛ جب کہ جمعرات کو تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم (اوپیک) کا اجلاس منعقد ہوگا

اِس کوشش میں کہ تیل کی تیزی سے گِرتی ہوئی قیمتوں کو روکا جائے، تیل برآمد کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے ملک، سعودی عرب اور تیل پیدا کرنے والے دیگر اہم ملک تیل کی پیداوار میں کمی لانے پر سمجھوتا طے کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔


سعوی وزیر تیل، علی النعیمی نے منگل کے روز ویانا میں ونزویلا، روس اور میکسیکو کے توانائی کے کلیدی اہل کاروں سے ملاقات کی؛ جب کہ جمعرات کو تیل برآمد کرنے والے ملکوں کی تنظیم (اوپیک) کا اجلاس منعقد ہوگا۔

تاہم، چار ملکوں نے صرف اس بات پر رضامندی کا اظہار کیا کہ تیل کی عالمی قیمتوں کی نگرانی کی جائے گی، جب کہ تین ماہ کے اندر وہ دوبارہ اجلاس منعقد کریں گے۔

تیل برآمد کرنے والے 12 ملکی ادارے، اوپیک، جس میں سعودی عرب اور ونزویلا شامل ہیں، دنیا میں دستیاب تیل کا ایک تہائی پیدا کرتے ہیں، جب کہ روس اور میکسیکو، جو اوپیک کے رُکن نہیں ہیں، تیل پیدا کرنے والے کلیدی ملک ہیں۔

کچھ ممالک سعودی عرب پر زور دے رہے ہیں کہ وہ تیل کی اپنی پیداوار میں کمی لائے، تاکہ تیل کی عالمی قیمتوں کے نرخ رُکے رہیں، جو جون سے اب تک 30 فی صد شرح سے گر چکے ہیں۔ ایک بیرل تیل، 80 ڈالر سے کم قیمت پر دستیاب ہے۔

منگل کے روز روس نے کہا ہے کہ اُس نے تیل کی روزانہ پیداوار 25000 بیرل تک گھٹا دی ہے۔ تاہم، اِس کے باعث، عالمی قیمتوں پر کوئی اثر پڑنا ممکن نہیں۔

XS
SM
MD
LG