رسائی کے لنکس

ایران کا مقامی سطح پر جنگی جہاز تیار کرنے کا دعویٰ


ایک ایرانی طیارہ خلیجِ عمان میں پرواز کر رہا ہے۔ پسِ منظر میں ایک آئل ٹینکر بھی نظر آ رہا ہے۔ (فائل فوٹو)
ایک ایرانی طیارہ خلیجِ عمان میں پرواز کر رہا ہے۔ پسِ منظر میں ایک آئل ٹینکر بھی نظر آ رہا ہے۔ (فائل فوٹو)

ایران کے وزیرِ دفاع بریگیڈیر جنرل امیر حاتمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیا طیارہ آئندہ ہفتے دفاعی صنعت کے قومی دن کے موقع پر نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا۔

ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے مقامی سطح پر جدید جنگی طیارہ بنا لیا ہے جسے آئندہ ہفتے منظرِ عام پر لایا جائے گا۔

ایران کے وزیرِ دفاع بریگیڈیر جنرل امیر حاتمی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نیا طیارہ آئندہ ہفتے دفاعی صنعت کے قومی دن کے موقع پر نمائش کے لیے پیش کیا جائے گا اور ان کے بقول لوگ اسے "اڑتا ہوا دیکھیں گے۔"

ایران میں 22 اگست ہر سال دفاعی صنعت کے قومی دن کے طور پر منایا جاتا ہے جس کے دوران ایران میں تیار کیے جانے والے اسلحے کی نمائشیں منعقد ہوتی ہیں۔

خبر رساں ایجنسی 'فارس' کے مطابق ایرانی وزیرِ دفاع نے مزید کہا ہے کہ میزائل پروگرام کی ترقی ان کے ملک کی ترجیحِ اول ہے اور اس شعبے میں ایران کی پوزیشن بہت بہتر ہے۔

تاہم جنرل حاتمی کے بقول ایران کو اپنے میزائل پروگرام کو ابھی مزید آگے لے کر جانا ہے جس کے لیے کوششیں جاری ہیں۔

امریکی اور بین الاقوامی پابندیوں کے باعث ایرانی فوج بین الاقوامی منڈی سے بیشتر بڑا اسلحہ نہیں خرید سکتی جس کے باعث ایران میں مقامی سطح پر اسلحہ سازی ایک بڑی صنعت کی حیثیت اختیار کرگئی ہے۔

لیکن ایران میں مقامی سطح پر تیار کیے جانے والے اسلحے اور جنگی آلات کی صلاحیت اور اثر اندازی پر مغربی ماہرین سوالات اٹھاتے رہے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق بین الاقوامی پابندیوں کے باعث ایرانی فضائیہ کے پاس محض چند درجن لڑاکا طیارے ہی بچے ہیں جن میں سے بیشتر روسی ساختہ مگ یا پرانے امریکی ماڈلز کے وہ طیارے ہیں جو ایران نے 1979ء کے اسلامی انقلاب سے قبل حاصل کیے تھے۔

ایران نے اس سے قبل 2013ء میں بھی مقامی سطح پر تیار کیا جانے والا جنگی طیارہ نمائش کے لیے پیش کیا تھا جسے 'قاہر 313' کا نام دیا گیا ہے۔

لیکن بعض ماہرین نے اس طیارے کی صلاحیت پر بھی شبہات کا اظہار کیا تھا۔

ایرانی وزیرِ دفاع کی جانب سے نئے طیارے کی تیاری کا اعلان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب ایرانی بحریہ نے بھی مقامی سطح پر تیار کیا جانے والا جدید دفاعی نظام اپنے ایک جنگی جہاز پر نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔

ایرانی بحریہ کے کمانڈر ریئر ایڈمرل حسین خانزادی نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کم فاصلے تک مار کرنے والے دفاعی نظام 'کمند' کی ساحلی علاقوں او رسمندر میں جانچ مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد اسے ایک جنگی جہاز پر نصب کردیا گیا ہے۔

ایرانی ایڈمرل نے کہا ہے کہ دفاعی نظام جلد ہی ایک اور جہاز پر بھی نصب کردیا جائے گا۔

ایرانی فوج 'پاسدارانِ انقلاب' نے رواں ماہ کے آغاز پر خلیجِ فارس میں جنگی مشقیں کرنے کا دعویٰ بھی کیا تھا جن کا مقصد دشمن کی جانب سے "ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنا تھا۔"

ایرانی فوج کی یہ تمام سرگرمیاں ایسے وقت ہو رہی ہیں جب صدر ڈو نلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد امریکہ ایران کشیدگی ایک بار پھر عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔

XS
SM
MD
LG