رسائی کے لنکس

غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے لیے قطر اور اسرائیل کے حکام کی ملاقات متوقع


فائل فوٹو
فائل فوٹو

غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی پر بات چیت کے لیے اسرائیل اور قطر کے حکام کے درمیان ہفتے کو ناروے میں ملاقات متوقع ہے۔

امریکی اخبار 'وال اسٹریٹ جرنل' نے رپورٹ کیا ہے کہ قطر کے وزیرِ اعظم محمد بن عبدالرحمان الثانی کی ناروے کا دارالحکومت اوسلو میں اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے ڈائریکٹر ڈیوڈ برنی کے ساتھ ملاقات طے ہے۔

رپورٹ کے مطابق معاملے سے آگاہ شخصیات نے بتایا ہے کہ موساد کے ڈائریکٹر کی مصری حکام سے ملاقاتوں کا بھی امکان ہے۔

واضح رہے کہ قطر، مصر اور امریکہ کی ثالثی کے نتیجے میں اسرائیل اور حماس کے درمیان گزشتہ ماہ چار روزہ جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا جس میں بعدازاں دو مرتبہ توسیع کی گئی تھی۔

نومبر کے آخر میں ہونے والی اس جنگ بندی کے دوران حماس نے 100 سے زیادہ یرغمالوں کو رہا کیا تھا جن میں خواتین اور بچے شامل تھے جب کہ اسرائیل نے اپنی جیلوں میں قید 240 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔

اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کی کوششیں ایک مرتبہ پھر ایسے موقع پر شروع ہو رہی ہیں جب اسرائیل کی فوج کو زمینی لڑائی کے دوران غزہ میں مزاحمت کا سامنا ہے۔

جمعے کو ہی اسرائیل فوج کے ترجمان نے اعتراف کیا تھا کہ شجاعیہ کے علاقے میں کارروائی کے دوران اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے غلطی سے تین یرغمالی مارے گئے تھے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کو یرغمالوں کی ہلاکت سے متعلق بتایا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ یرغمالوں نے سفید جھنڈے پکڑے ہوئے تھے جب کہ ایک فوجی نے بتایا کہ شجاعیہ کے علاقے میں اس نے کچھ دوری پر یرغمالوں کو نکلتے ہوئے دیکھا تھا۔

اسرائیلی فوج کے مطابق یرغمالوں نے شرٹس اتار رکھی تھیں اور ان کے پاس موجود چھڑیوں پر سفید کپڑے لپٹے ہوئے تھے۔ تاہم اہلکاروں نے خطرہ سمجھ کر ان پر فائرنگ کی جن میں سے دو موقع پر ہلاک اور ایک زخمی ہوگیا۔

اسرائیلی فوجی حکام کے مطابق زخمی یرغمالی نے قریبی عمارت میں پناہ لی جہاں اس نے عبرانی زبان میں مدد کی اپیل کی جس پر بٹالین کمانڈر نے فوری طور پر جنگ بندی کا حکم دیا لیکن اس دوران یرغمالی کی طرف فائرنگ ہوئی اور وہ ہلاک ہو گیا۔

اسرائیلی فوجیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے یرغمالوں کی شناخت یوتم ہیم، الون شمریز اور سمیر تاللکا کے ناموں سے ہوئی تھی۔

واضح رہے کہ حماس نے سات اکتوبر کر اسرائیل پر حملہ کر کے اسرائیلی حکام کے مطابق 1200 افراد کو ہلاک اور 240 کو یرغمال بنا کر غزہ منتقل کر دیا تھا جن میں سے بیشتر اب بھی حماس کے قبضے میں ہیں۔

اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے لی گئی ہیں۔

فورم

XS
SM
MD
LG