رسائی کے لنکس

اسرائیل کی غزہ میں کارروائیاں جاری، یرغمالوں کی رہائی کے لیے دباؤ میں اضافہ


اسرائیل نے اتوار کو غزہ پر ایک بار پھر بمباری کی ہے۔ جنگی کارروائیوں کے دوران اسرائیلی قیادت پر سات اکتوبر کو حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے شہریوں کی رہائی کے لیے دباؤ میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

حماس کے یرغمال بنائے گئے اسرائیلیوں کے اہل خانہ نے ہفتے کو احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں انہوں نے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کی حکومت سے اپنے اہل خانہ اور رشتے داروں کو فوری رہا کرانے کا مطالبہ کیا۔

یہ احتجاج اسرائیلی فوج کے اس بیان کے بعد کیا گیا تھا جس میں اس نے اعتراف کیا تھا کہ غزہ میں کارروائی کے دوران تین یرغمال اسرئیلی بھی غلطی سے ہلاک ہوئے ہیں۔

سات اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملے کے دوران لگ بھگ 240 افراد کو یرغمال بنالیا تھا اور اسرائیلی حکام کے جاری کردہ تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق حماس کی کارروائی میں 1140 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

حماس کا دعویٰ ہے کہ اسرائیلی کی غزہ میں جوابی کارروائیوں کے دوران 18800 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

گزشتہ ماہ قطر کی ثالثی سے اسرائیل اور حماس کے درمیان دو ماہ سے جاری لڑائی میں ایک ہفتے کی جنگ بندی کا وقفہ ہوا تھا جس میں حماس نے 250 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بدلے 100 سے زائد یرغمالوں کو رہا کردیا تھا۔

ہفتے کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ تین اسرائیلی یرغمالوں نے ان کا اور پوری قوم کا دل توڑ دیا ہے اور انہوں ںے دیگر یرغمالوں کی رہائی کے لیے کوششیں بڑھا دی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس گہرے صدمے کے ساتھ وہ یہ بھی واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یرغمالوں کی واپسی اور دشمن پر فتح پانے کے لیے فوجی کارروائی کا دباؤ برقرار رکھنا پڑے گا۔

خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق اسرائیل نے اتوار کو بھی غزہ میں کارروائیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہے۔ حماس کے زیرِ انتظام وزارتِ صحت کے مطابق وسطی کے علاقے دیر البلح میں اسرائیل کے حملوں سے کم از کم 12 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق غزہ کے جنوب میں قائم بلدیہ بنی سہیلہ اور خان یونس میں بھی اسرائیل نے توپ خانے سے گولہ باری اور فضائی حملے کیے ہیں۔

ہفتے کو نیتن یاہو نے دوبارہ جنگ بندی کے لیے قطر کی کوششوں سے متعلق گفتگو کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم قطر سے متعلق سنجیدہ نوعیت کے تحفظات رکھتے ہیں اور مناسب مواقع پر ان کا اظہار بھی کرتے رہے ہیں۔ البتہ اس وقت ہم یرغمالوں کی مکمل رہائی کے لیے کوششیں کررہے ہیں۔

قطر نے بھی ہفتے کو جاری کیے گئے ایک بیان میں انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کے لیے جاری سفارتی کوششوں کی تصدیق کی ہے۔

لیکن حماس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ اسرائیل کی جانب سے حملے مکمل طور پر بند ہونے تک قیدیوں کے تبادلے کے لیے مذاکرات نہیں کرے گی۔

امریکہ کے وزیرِِ دفاع نے بھی ہفتے کو رات گئے اعلان کیا تھا کہ وہ خطے کے استحکام اور امن کے لیے امریکہ کے عزم دہرانے کے لیے اسرائیل، بحرین اور قطر کا دورہ کررہے ہیں۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ سے لی گئی ہیں۔

XS
SM
MD
LG