رسائی کے لنکس

اسرائیل: قدیم مقبرے سے دریافت ہونے والی نوادرات کی نمائش


فضا سے لی جانے والی تصویرمیں آثار قدیمہ کے ماہرین کو سلومی کے مقبرے پر کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہودیوں کی تدفین کی جگہ جو ابتدائی عیسائیوں کے لیے عبادت گاہ بن گئی تھی۔ فائل
فضا سے لی جانے والی تصویرمیں آثار قدیمہ کے ماہرین کو سلومی کے مقبرے پر کام کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے، یہودیوں کی تدفین کی جگہ جو ابتدائی عیسائیوں کے لیے عبادت گاہ بن گئی تھی۔ فائل

اسرائیل نے منگل کے روز سلومی کے مقبرہ کے زائرین کے لیمپ اور دیگر دریافتوں کی نقاب کشائی کی، یہ مقبرہ ایک خاتون کا مدفن ہے جنہوں نےمسیحی عقیدے کے مطابق حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی پیدائش کے وقت بی بی مریم کی مدد کی تھی۔

اس مقبرے کو 1980 کی دہائی میں یروشلم کے مغرب میں، لاچش نیشنل پارک میں قبریں کو کھود کر اشیاء چوری کرنے والوں نے دریافت کیا تھا۔

آثار قدیمہ کے ماہرین کی بعد کی کھدائیوں سے رومی دور سے تعلق رکھنے والا ایک یہودی مدفن دریافت ہوا، جسے بازنطینی دور میں ایک عیسائی چیپل نے اپنے قبضے میں لے لیا تھا اور اس دور میں بھی مسلمان اسے ابتدائی اسلامی دور کی ایک عبادت گاہ سمجھ کر وہاں عبادت کرتے تھے۔

غار کی دیواروں پر کندہ ایک تحریر سے کھدائی کرنے والی ٹیم اس نتیجے پر پہنچی کہ یہ مشرقی آرتھوڈوکس روایت میں یسوع مسیح کی پیدائش سے وابستہ ایک شخصیت سلومی کے لیے وقف ہے۔

چرچ آف ہولی سیپلچر، یروشلم میں مسیح کے مقبرے پر آرتھوڈوکس عیسائی عبادت گزار۔ فوٹو رائٹرز
چرچ آف ہولی سیپلچر، یروشلم میں مسیح کے مقبرے پر آرتھوڈوکس عیسائی عبادت گزار۔ فوٹو رائٹرز

کھدائی کرنے والی ٹیم کے ڈائریکٹر زیوی فائرر نے بتایا کہ غار میں ہمیں قدیم یونانی اور قدیم شام کی سریانی زبان میں پتھروں پرکندہ ٹنوں تحریریں ملی ہیں۔

’ خوبصورت کتبوں میں ایک نام سلومی کا ہے... اس کتبے کی وجہ سے ہم سمجھتے ہیں کہ یہ مقدس سلومی کا غار ہے۔‘

سینٹ جیمز کی انجیل میں سلومی کا کرداریسوع مسیح کی پیدائش کے وقت دائی کے طور پر بیان کیا گیا ہے۔ تاہم مغربی گرجا گھروں میں ،زیادہ تر استعمال ہونے والے نئے عہد نامے کے نسخوں سے اس بیان کو نکال دیا گیا ہے۔

غار کے باہر، ٹیم کو کچھ باقیات ملی ہیں جن سے پتہ چلتا ہے کہ سلومی یاس وقت ایک قابل احترام شخصیت تھیں۔

صحن کے آس پاس مٹی کے لیمپ اور دیگر اشیاء فروخت کرنے والی دکانیں پائی گئیں جن کا تعلق نویں صدی کے آخری دور سے ہے۔جب 200 برس قبل مسلمانوں نے اسے فتح کیا تھا۔

کھدائی کر نے والی ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ دلچسپ بات ہے کہ کچھ کتبے عربی میں لکھے ہوئے تھے، جب کہ عیسائی اس جگہ پر عبادت کرتے رہےہیں۔

یہ کہانی ایجنسی فرانس پریس کی معلومات پر مبنی ہے۔

XS
SM
MD
LG