رسائی کے لنکس

 کراچی میں کرونا وائرس کی مقامی منتقلی  کے درجنوں کیسز


کرونا وائرس سے بچنے کے لیے لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔
کرونا وائرس سے بچنے کے لیے لوگ احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں۔

جمعے کو آخری اطلاعات تک صوبہ سندھ کے صدر مقام کراچی میں کرونا وائرس کے سامنے آنے والے 87 کیسز میں سے 68 کیسز ایسے ہیں جس میں وائرس مقامی طور پر منتقل ہوا یعنی دوسرے الفاظ میں صوبائی دارلحکومت میں 68 کیسز میں وائرس مقامی طور پر ایک سے دوسرے مریض کو منتقل ہوا ہے۔

ایسے افراد نے ملک سے باہر کسی متاثرہ ملک کا سفر کیا تھا اور نہ ہی انہوں نے پہلے سے متاثرہ افراد سے کوئی براہ راست ملاقات کی۔ صوبائی وزیر صحت عذرا فضل پیچوہو کہتی ہیں کہ یہ ایک خطرناک علامت ہے جس سے یہ نشاندہی ہو رہی ہے کہ اب کرونا وائرس غیر محسوس طریقے سے عام لوگوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اس سے بچاؤ کا طریقہ محض احتیاط اور خود کو دوسروں سے محفوظ رکھنا ہے۔

ادھر حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ کراچی میں متاثرہ ایک کیس میں بیرون ملک سے آئے ہوئے شخص نے احتیاطی تدابیر اختیار نہ کیں، اپنی روز مرہ کی زندگی برقرار رکھی، بعض علامات ظاہر ہونے کے باوجود ٹیسٹ کرانے میں غیر معمولی تاخیر کی جس کی وجہ سے اس کے خاندان اور اس سے ملنے جلنے والے کم از کم دس سے زائد افراد میں کرونا وائرس منتقل ہوا اور ان سب کے ٹیسٹ کے نتائج مثبت آئے ہیں۔

اٹلی میں بھی سامنے والے ایسے ہی ایک کیس میں ایک مریض کی بے احتیاطی نے 13 مزید افراد کو متاثر کیا۔ اسی طرح جنوبی کوریا میں بھی ڈاکٹرز نے ایک مریض کو مشورہ دیا کہ وہ احتیاط کے طور پر کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرائے لیکن تاخیر کرنے کے باعث اس کا وائرس سینکڑوں دیگر افراد کو منتقل ہو گیا۔

ڈاکٹرز اور ماہرین مشورہ دے رہے ہیں کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لوگوں سے ملاقاتیں اور اپنی آمدورفت جس قدر ممکن ہو کم سے کم کر دیں اور سماجی فاصلہ اختیار کرتے ہوئے خود کو زیادہ تر الگ تھلگ رکھیں اور اگر واقعی فلو، بخار اور اس سے ملتی جلتی علامات ہیں تو فوری طور پر مستند معالج سے رجوع کریں۔

واضح رہے کہ سندھ میں کرونا وائرس سے سے متاثرہ افراد ہیں جن کی تعداد 238 تک جا پہنچی ہے ،جو کہ پاکستان بھر میں کسی بھی صوبے میں سب سے زیادہ ہے۔ ان میں سے ایران سے لوٹنے والے زائرین کی تعداد 151 ہے۔ جب کہ کراچی اور حیدرآباد میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 87 ہے، جن میں سے تین مریض قرنطینہ میں وقت گزارنے اور علاج کے بعد صحتیاب ہو چکے ہیں۔ جب کہ ایک 77 سالہ شخص، جو کئی دیگر بیماریوں کا بھی مبتلا تھا ہلاک ہو گیا ہے۔ حکام کے مطابق 83 دیگر مریض اب بھی زیر علاج ہیں۔

صوبے کے سرکاری اسپتالوں میں محض ایک روز کے دوران 1874 مشتبہ افراد نے رپورٹ کیا جن میں 21 کے ٹیسٹ کیے گئے، جب کہ نجی اسپتالوں میں 702 مشتبہ کیس رپورٹ کیےگئے، جن میں 5 کے کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق گذشتہ 24 گھنٹوں میں31 پروازوں سے 3710 مسافر کراچی آئے، ان تمام مسافروں کی اسکریننگ کی گئی جن میں 4 مشتبہ افراد کے نمونے لیے گئے ہیں۔

XS
SM
MD
LG