رسائی کے لنکس

سکھر کے قریب کراچی ایکسپریس کو حادثہ، ایک خاتون ہلاک 40 زخمی


حادثے کے بعد
حادثے کے بعد

کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کی سندھ کے شہر سکھر کے قریب نو بوگیاں پٹری سے اُتر گئیں جس کے نتیجے میں ایک خاتون ہلاک جب کہ 40 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔

وفاقی وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے حادثے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ابتدائی رپورٹ طلب کر لی ہے۔

ریلوے کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیر ریلوے کا کہنا ہے کہ حادثے میں جو بھی ملوث پایا گیا، اس کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائے جائے گی۔

کراچی سے لاہور جانے والی کراچی ایکسپریس کو ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب حادثہ پیش آیا تھا۔ جس کے باعث ریل گاڑی کی متعدد بوگیاں پٹری سے اتر گئیں۔

سکھر کے قریب پیش آنے والے حادثے میں کم از کم ایک خاتون ہلاک جب کہ لگ بھگ 40 افراد زخمی ہوئے تھے۔

حادثے کے باعث ڈاؤن ٹریک پر ریلوے ٹریفک بحال کر دی گئی ہے تاہم اپ ٹریک اب بھی بند ہے۔ جس کی وجہ سے کراچی اور حیدرآباد سے جانے والی ٹرینوں کو مختلف اسٹیشنز پر روک دیا گیا ہے۔

حادثے کے باعث ریلوے ٹریک کچھ دیر تک بلاک رہا تاہم ڈاؤن ٹریک کو بحال کیا جا چکا ہے۔
حادثے کے باعث ریلوے ٹریک کچھ دیر تک بلاک رہا تاہم ڈاؤن ٹریک کو بحال کیا جا چکا ہے۔

تفصیلات کے مطابق یہ حادثہ روہڑی کے قریب منڈو دیرو اور سانگی ریلوے اسٹیشنز کے درمیان پیش آیا۔

حادثے کی اطلاع پر ایدھی سمیت امدادی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔ تاہم جائے حادثہ پر رات میں اندھیرا ہونے کے باعث ٹیموں کو امدادی سرگرمیاں شروع کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

ایدھی و دیگر رضا کاروں نے خاتون کی لاش اور زخمیوں کو فوری طور پر روہڑی اور سکھر کے اسپتالوں میں منتقل کیا۔ جہاں پر حادثے کے بعد ایمرجنسی نافذ کر کے ڈاکٹرز اور عملے کو گھروں سے طلب کیا گیا۔

ریلوے ترجمان کا کہنا ہے کہ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد اسپتالوں سے فارغ کر دیا گیا ہے۔

حادثے کے بعد ٹرین کے مسافروں کو روہڑی ریلوے اسٹیشن پہنچایا گیا۔ جس کے بعد کراچی ایکسپریس کے بقیہ مسافروں کو منزل مقصود پر روانہ کرد یا گیا۔

ریلوے حکام نے فوری طور پر روہڑی سے ریلیف ٹرین طلب کر کے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔
ریلوے حکام نے فوری طور پر روہڑی سے ریلیف ٹرین طلب کر کے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔

ریلوے حکام نے فوری طور پر روہڑی سے ریلیف ٹرین طلب کر کے ٹریک کی بحالی کا کام شروع کر دیا ہے۔

ریلوے حکام کے مطابق ٹریک کو بحال کرنے میں مزید کچھ گھنٹے لگ سکتے ہیں۔

ریلوے حکام کی جانب سے حادثے کی وجوہات اب تک نہیں بتائی گئیں۔

حادثے کے باعث کراچی سے چلنے والی پاکستان ایکسپریس، پاک بزنس ایکسپریس، کراچی ایکسپریس، خوشحال خان ایکسپریس، فرید ایکسپریس، بہاؤ الدین زکریہ ایکسپریس اورسکھر ایکسپریس سمیت دیگر ٹرینیں تاخیر سے روانہ ہو رہی ہیں۔

اسی طرح پنجاب اور خیبر پختونخواہ سے سندھ کے مختلف شہروں کو آنے والی ٹرینیں بھی تاخیر کا شکار ہیں۔

XS
SM
MD
LG