رسائی کے لنکس

انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم میں تاخیر، امیدواروں میں بے چینی


عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کی جانچ پڑتال مکمل کی جاچکی ہے جس میں سے 2300 سے زائد امیدوار مختلف اداروں کے نادہندہ نکلے ہیں جبکہ 122 امیدوار دہری شہریت کےحامل ہیں

سیاسی جماعتوں کی جانب سے ٹکٹوں کی تقسیم مکمل نہ ہونے کے باعث پاکستان میں آئندہ عام انتخابات کیلئے عوامی نمائندوں کی انتخابی مہم باضابطہ طور پر شروع نہ ہوسکی جبکہ الیکشن کمیشن کو بھی انتظامی امور مکمل کرنے کیلئے اہم بھرتیاں کرنا ابھی باقی ہیں۔

پاکستان میں آئندہ عام انتخابات 25 جولائی 2018 کو ہوں گے۔ پاکستان تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، ن لیگ نے ابھی تک قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کی نشتوں کیلئے مکمل امیدواروں کا اعلان نہیں کیا جس کی وجہ سے انتخاب لڑنے کے خواہشمند امیدواروں میں بھی بے چینی پائی جاتی ہے۔

پاکستان کا طویل ترین دھرنا دینے والے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر انکی اپنی جماعت کے امیدوار ہی دھرنا دے کر بیٹھ گئے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ٹکٹوں کی غیرمنصفانہ تقسم کی گئی ہے۔ تحریک انصاف نے نظرثانی کا اعلان کیے جانے والے امیدواروں کا حتمی اعلان دو روز کیلئے موخر کردیا ہے۔

اس صورتحال کے باعث عمران خان گذشتہ دو روز میں تین بار بنی گالہ میں اپنی رہائش گاہ کے گیٹ کے باہر آکر کارکنوں سے انہیں جانے کی درخواست کرچکے ہیں۔ لیکن، کارکن ان کی بات ماننے کو تیار نہیں اور مختلف حلقوں سے اپنے امیداروں کے ساتھ دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔ اس صورتحال میں عمران خان پر دباؤ بڑھا ہے کہ وہ مختلف اہم حلقوں میں امیدواروں کی زیادہ چھان پھٹک کریں۔

امیدواروں کا حتمی تعین نہ ہونے کے باعث ابھی تک انتخابی مہم شروع نہیں ہو سکی۔ الیکشن میں عدم دلچسپی کی ایک بڑی وجہ سخت انتخابی قوانین اور بھاری فیسیں ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کا تیار کردہ سخت حلف نامہ بھی امیدواروں کی عدم دلچسپی کی وجہ ہے۔

2018 کے انتخابات میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے والے امیدواروں کی تعداد 2013 کے مقابلے میں کم ہے۔ آئندہ عام انتخابات کے لیے امیدواروں کی تعداد میں تقریباً 7 ہزار کی کمی واقع ہوئی ہے، رواں انتخابات میں 21ہزار 482 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے جب کہ 2013 میں میں 28ہزار 302 کاغذات نامزدگی جمع ہوئے تھے۔

ملک بھر میں صاف، شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کے انعقاد کے ذمہ دار ادارے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو افسران کے بحران کا سامنا ہے۔ دو صوبائی الیکشن کمشنرز سمیت کئی اہم عہدے قائم مقام افسران سے چلائے جا رہے ہیں، اس وقت 2 ایڈیشنل سیکرٹریز، 3 ڈائریکٹر جنرلز، 3 ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، 3 ڈائریکٹرز اور 7 ریجنل الیکشن کمشنرز سمیت گریڈ 18 سے 21 کی درجنوں پوسٹیں خالی ہیں۔

عام انتخابات 2018 کے لیے امیدواروں کی جانچ پڑتال مکمل کی جاچکی ہے جس میں سے 2300 سے زائد امیدوار مختلف اداروں کے نادہندہ نکلے ہیں جبکہ 122 امیدوار دہری شہریت کےحامل ہیں۔

XS
SM
MD
LG