رسائی کے لنکس

خیبر ایجنسی: فورسز سے جھڑپ میں ’چار شدت پسند ہلاک‘


فائل فوٹو
فائل فوٹو

یہاں شدت پسند تنظیمیں لشکر السلام اور انصار السلام سرگرم ہیں جب کہ اس قبائلی علاقے کی وادی تیراہ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر بھی روپوش رہ چکے ہیں۔

افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں چار مشتبہ شدت پسند مارے گئے۔

مقامی حکام کے مطابق یہ جھڑپ جمرود کے علاقے غنڈی میں ہوئی۔ قبائلی انتظامیہ میں شامل عہدیداروں کا کہنا ہے کہ علاقے میں کرفیو نافذ کر کے سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے۔

خیبر ایجنسی میں شدت پسند تنظیمیں لشکر السلام اور انصار السلام سرگرم ہیں جب کہ اس قبائلی علاقے کی وادی تیراہ میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے کمانڈر بھی روپوش رہ چکے ہیں۔

پیر کو وادی تیراہ ہی میں دیسی ساخت کے ایک بم دھماکے میں تحریک طالبان پاکستان کے ایک مقامی کمانڈر سمیت تین افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

افغان سرحد سے ملحقہ خیبر ایجنسی میں شدت پسند نا صرف سکیورٹی فورسز پر حملے کرتے رہے ہیں بلکہ حالیہ ہفتوں میں اُن کی طرف سے نیٹو افواج کے لیے رسد لے جانے والی گاڑیوں کو بھی تواتر سے نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔

گزشتہ 10 روز کے دوران افغانستان میں تعینات نیٹو افواج کے لیے ایندھن لے جانے والی گاڑیوں پر شدت پسند دو مہلک حملے کر چکے ہیں جن میں کم از کم دو ڈرائیور ہلاک اور پانچ افراد زخمی ہوئے۔

XS
SM
MD
LG