رسائی کے لنکس

امریکی وزیرِ دفاع کا آئندہ چند ہفتوں میں دورۂ پاکستان متوقع


امریکی وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کی تاریخوں کے تعین کے لیے سفارتی ذرائع رابطے میں ہیں۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کے وزیر دفاع جم میٹس کا آئندہ چند ہفتوں میں دورہ متوقع ہے۔

ترجمان محمد فیصل نے جمعرات کو ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں کہا کہ امریکی وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کی تاریخوں کے تعین کے لیے سفارتی ذرائع رابطے میں ہیں۔

سرحد پار افغانستان میں موجود پاکستان کے لیے خطرہ سمجھے جانے والے دہشت گردوں کے خلاف امریکی فورسز کی کارروائی سے متعلق پیشکش کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ اُنھوں نے ایسی خبریں میڈیا پر دیکھی ہیں لیکن اس بارے میں باضابطہ طور پر پاکستان کو آگاہ نہیں کیا گیا ہے۔

ترجمان محمد فیصل کا کہنا تھا کہ ایسی کسی بھی پیش کش کا خیر مقدم کیا جائے گا کیوں اُن کے بقول افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور جماعت الاحرار کی پناہ گاہیں پاکستان میں حملوں کی منصوبہ بندی کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ اس بارے میں افغانستان اور امریکہ کے ساتھ کئی مرتبہ انٹیلی جنس معلومات کا تبادلہ بھی کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ افغانستان میں تعینات ریزلیوٹ اسپورٹ مشن کے سربراہ امریکی جنرل جان نکولسن رواں ہفتے کابل میں صحافیوں سے گفتگو کے دوران اس پیش کش کا اظہار کیا تھا۔

گزشتہ ہفتے ہی امریکہ کی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹل نے پاکستان کا دو روزہ دورہ مکمل کیا تھا۔

اپنے اس دورے کے دوران اُنھوں نے پاکستان کی عسکری قیادت سے ملاقاتیں کیں جس میں ٹرمپ انتظامیہ کی جنوبی ایشیا سے متعلق نئی پالیسی پر بھی بات چیت کی گئی۔

جب کہ اس کے علاوہ پاک افغان سرحد کے آرپار مربوط فوجی کارروائیوں کے لیے اقدامات سمیت مستحکم سرحدی سلامتی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے امریکی سینٹرل کمانڈ کے کمانڈر جنرل جوزف ووٹل سے ملاقات میں سرحد پار افغانستان سے پاکستانی فوجی چوکیوں پر حملوں ذکر کرتے ہوئے سرحد کی دوسری جانب دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے پر بھی بات کی تھی۔

واضح رہے کہ اکتوبر میں امریکہ کے وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں اُنھوں نے پاکستان کی عسکری اور سیاسی قیادت سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے علاوہ خطے خاص طور پر افغانستان میں سلامتی کی صورت حال پر بات چیت کی تھی۔

XS
SM
MD
LG